کے امراء کو غیر مسلموں کی طرف روانہ کرتے وقت انہیں سب سے پہلے دعوتِ اسلام دینے کا تاکیدی حکم ارشاد فرماتے تھے۔
حدیث کے حوالے سے چار باتیں:
i:
ii:آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ تاکیدی حکم دینا،ایک دو مرتبہ کی بات نہیں …بلکہ جیسا کہ الفاظِ حدیث [کَانَ إِذَا بَعَثَ أَمِیْرًا ] [آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی…]… ایک مسلسل اور ہمیشہ ایسے موقع پر دیا جانے والا تاکیدی حکم تھا۔
iii:حدیث پر دو محدثین کے تحریر کردہ عنوانات:
ا:امام ابو داؤد
[بَابٌ فِيْ دُعَآئِ الْمُشْرِکِیْنَ]1
! …………………
[………… ]
ب:علامہ القرطبی رقم طراز ہیں:
[بَابٌ فِيْ التَّأْمِیْرِ عَلَی الْجُیُوْشِ وَ السَّرَایَا وَ وَصِیَّتِہِمْ،وَ الدَّعْوَۃِ قَبْلَ الْقِتَالِ] [1]
[لشکروں اور فوجی دستوں پر امیر مقرر کرنے،اُنہیں وصیت کرنے اور لڑائی سے پہلے دعوت دینے کے متعلق باب]
iv:لڑائی سے قبل دعوت دینے کی حکمت:
علامہ قرطبی لکھتے ہیں:
’’فَآئِدَۃُ الدَّعْوَۃِ أَنْ یَعْرِفَ الْعَدُوُّ أَنَّ الْمُسْلِمِیْنَ لَایُقَاتِلُوْنَ
|