بھلائی کی ہے۔ اور ملک میں فساد پیدا کرنے کی کوشش نہ کرو کیونکہ اللہ فساد کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔ پنجم : ہر دور اور ہر عصر سے مطابقت رکھتی ہے ۔ اسلامی ثقافتی تعلیمات محض زمانہ قدیم سے تعلق نہیں رکھتی ۔ جیسا کہ بعض نام نہاد مسلمان بھی مغرب کی اندھی تقلید میں کہتے ہیں کہ جب ان کے سامنے اسلامی اصول ثقافت وطرز معاشرت پیش کی جائے تو کہتے ہیں کہ آپ ہمیں پتھر کے دور میں دھکیلنا چاہتے ہیں ۔ اور یہ بات کہتے وقت یہ نہیں سوچتے کہ ہمارے اکابر ، اسلاف بلکہ دو جہاں کے سردار جانب محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم اسی دور میں تھے جس دور کو یہ طعن وتشنیع کا نشانہ بناتے ہیں والعیاذ باللہ ۔ بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی دور کو سب سے بہترین دور قرار دیا اور فرمایا: "خير أمتي قرني ثم الذين يلونهم ثم الذين يلونھم ثم إن بعدكم قوما يشهدون ولا يستشھدون ويخونون ولا يؤتمنون وينذرون ولا يوفون ويظهر فيھم السمن" [1] یعنی:میری امت میں سب سے بہتر میرا زمانہ ہے، پھر ان لوگوں کا جو ان کے بعد متصل ہوں گے۔ پھر ان لوگوں کا جو ان کے بعد متصل ہوں گے عمران بیان کرتے ہیں کہ مجھے اچھی طرح یاد نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے قرن کے بعد دو مرتبہ قرن فرمایا تھا یا تین مرتبہ۔ پھر ارشاد فرمایا تمہارے بعد کچھ لوگ ایسے ہوں گے جو بغیر طلب و خواہش کے گواہی دیں گے۔ وہ خیانت کریں گے اور امین نہ بنائے جائیں گے۔ وہ نذر مانیں گے اور اپنی نذر کو پورا نہ کریں گے اور یہ لوگ بہت فربہ ہوں گے۔ ایک سچے مسلمان کو بلاشک وریب اس بات کو تسلیم کرنا چاہئے کہ سب سے بہترین دور میرے پیارے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا دور تھا جسے یہ لوگ پتھر سے تعبیر کرتے ہیں ۔ اور وہ دور عقائد ، اخلاق ، اقدار ،عمل، غرض ہر جہت سے اعلیٰ وارفع دور تھا ۔ مگر اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے سے مراد یہ بھی نہیں کہ آپ مٹی کے گھر بنالیں ، مٹکوں میں پانی پینے لگ جائیں ، لکڑی سے آگ جلائیں ۔ یہ مادی چیزیں ہیں اس میں تطور اور ترقی پر اسلام روک نہیں لگاتا الا کہ اس میں کوئی شرعی محظور نہ پایا |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |