کیا اخبارات کو دستر خوان کے طور پر استعمال کرنا جائز ہے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا اخبارات سے کھانے کے دستر خوان کا کام لینا جائز ہے؟ اور اگر جائز نہ ہو تو پھر انہیں پڑھنے کے بعد کیا کرنا چاہیے؟ (ولاء ف) الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! جن اخبارات وجرائد میں قرآنی آیات یا اللہ عزوجل کا ذکر ہو انہیں نہ تو کھانے کے دستر خوان کے طور پر استعمال کرنا جائز ہے نہ چیزیں رکھنے کے لیے ان کے لفافے بنانا جائز ہے اور نہ ہی کسی ایسے مصرف میں لانا جائز ہے جس سے توہین ہوتی ہو۔ ایسی صورت میں یا تو ان اخبارات وجرائد کو کسی مناسب جگہ پر محفوظ کر دینا چاہیے یا جلا دینا چاہیے اور یا انہیں پاک زمین میں دفن کر دینا چاہیے۔ فتاوی بن باز رحمہ اللہ جلداول -صفحہ 244 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |