قرآن وحدیث پڑھانے کا عوض مزدوری یا تنخواہ لینی جائز ہے یا نہیں۔؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ قرآن وحدیث پڑھانے کا عوض مزدوری یا تنخواہ لینی جائز ہے یا نہیں۔؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! صحیح حدیث میں آیا ہے۔احق ما اخذتم علیہ اجر ا کتاب اللہ (سب سے اچھی مزدوری کتاب اللہ پر ہے)۔اس لئے اگر کوئی مزدوری کےلیے پڑھاوے تو جائز ہے۔اگر کوئی فی سبیل اللہ پڑھاوے تو پھر مزدوری مانگنا جائز نہیں ہے۔از خود وہ احسان کریں تو قبول کرے۔منع کے متعلق کوئی صحیح حدیث نہیں۔(31 مارچ سن1916ء) (فتاوی ثنائیہ۔جلد 2 صفحہ 403( فتاویٰ علمائے حدیث جلد 14 ص 117 محدث فتویٰ |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |