Maktaba Wahhabi

46 - 495
کہ مندرجہ ذیل واقعات سے معلوم ہو تا ہے ۔ (الف)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چا ندی کی ایک انگو ٹھی بنوا ئی تھی جسے آپ پہنتے تھے آپ کے بعد حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ، پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ اسے استعما ل کر تے تھے ، ان کے بعد حضرت عثما ن رضی اللہ عنہ کے پا س رہی ، با لآخر بئر اریس میں گر گئی اور تلاش بسیا ر کے با و جو د وہ نہ مل سکی۔ (صحیح بخا ری، کتا ب اللبا س ) (ب) عبا سی دور کے آخر میں جب تاتاریو ں نے بغداد پر حملہ کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رداء اور چھڑی جس سے آپ کھجلی کیا کر تے تھے ہنگا موں کی نذر ہو گئی ۔یہ سن ( 656) کے وا قعا ت ہیں۔ (ج) دمشق میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسو ب پا پو ش مبا رک بھی نو یں ہجری کے آغا ز میں فتنہ تیمو ر لنگ کے وقت ضا ئع ہو گئی ۔ (د)آپ کے آثا ر شر یفہ کے فقدان کی ایک وجہ یہ تھی کہ جس خو ش قسمت انسا ن کے پا س رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کو ئی نشا نی مبارک تھی ،اس نے وصیت کر دی کہ اسے قبر میں اس کے ساتھ ہی دفن کر دیا جا ئے ۔ مثلا ًرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ایک عورت نے اپنے ہا تھو ں سے چا در تیا ر کی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بطو ر تحفہ پیش کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قبو ل کرتے ہو ئے زیب تن فر ما یا ۔ حضرت عبد الر حمن بن عو ف رضی اللہ عنہ نے اس خوا ہش کے پیش نظر کہ وہ چا در آپ کا کفن ہو رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مانگ لی ۔ چنانچہ وہی چا در حضرت عبد الرحمن بن عو ف رضی اللہ عنہ کا کفن بنی۔(صحیح بخا ری : کتا ب الجنا ئز ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا قمیص مبا رک رئیس المنا فقین عبد اللہ بن ابی کو پہنا یا تا کہ اس کے بیٹے کی حو صلہ افزائی ہو شا ید اس کی بخشش کا کو ئی ذریعہ بن جا ئے ، وہ قمیص بھی قبر میں بطو ر کفن دفن کر دی گئی جیسا کہ پہلے بیا ن کیا گیا ہے کہ حضرت امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کے پا س چند مو ئے مبا رک تھے تو آپ نے وصیت کردی تھی کہ انہیں قبر میں ان کے سا تھ ہی دفن کر دیا جا ئے،چنا نچہ ایسا ہی کیا گیا ۔(سیر اعلام النبلاء : 11/337) اسلامی مما لک کے متعدد شہروں سے اخبا را ت میں یہ خبر یں آتی ہیں کہ ان کے ہا ں رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مو ئے مبا ر ک ہیں مثلاً تر کی کے دار الحکو مت استنبو ل میں کسی نے دعویٰ کیا کہ اس کے پاس 43 مو ئے مبارک تھے، ان میں سے 25 بال ہد یہ کے طور پر مختلف سر برا ہوں کو دے دئیے گئے ہیں اور اس کے پا س 18 با ل مو جو د ہیں، ہمارے ہا ں پچھلے دنوں جا معہ اشر فیہ لا ہو ر کے مہتمم کی طرف سے اخبا را ت میں یہ دعویٰ شا ئع ہو ا تھا کہ ان کے پاس بھی مو ئے مبا ر ک ہیں جنہیں بہترین عطر سے غسل دیا جا تا ہے، نیز خواتین و حضرا ت درودشریف کا ورد کر تے ہو ئے ان کی زیا رت کر تے ہیں ،انہو ں نے یہ فتو یٰ بھی دیا کہ جو آنکھ ان مو ئے مبا رک کی زیا رت کر ے گی اس پر جہنم کی آگ کچھ اثر نہیں کر ے گی ، انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ موئے مبا ر ک سعو دیہ کے فر ما نر وا ملک عبدالعزیز مر حو م نے اپنے ایک ہند و ستا نی معا لج حکیم نا بینا دہلی والے کو تبرکا دئیے تھے، الی آخر ہ۔ رمضا ن المبا رک کی ستائیسویں اور شعبا ن المعظم کی پند رھویں را ت کو ان با لو ں کی زیا رت کا خاص اہتمام کیا جا تا ہے ، حا لانکہ یہ سب بلا دلیل دعو ے ہیں ، سعو دی حکو مت اور پا کستا ن میں سعو دی سفا رت خا نہ سے اس تمام خو د سا ختہ پلند ے کے جھو ٹ
Flag Counter