Maktaba Wahhabi

454 - 495
تھے؟ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ نے جو اب دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی مجھ سے ملا قا ت کرتے تو مصا فحہ ضرور کرتے تھے ۔ (ابو داؤد: الادب 5214) حضرت برا ء بن عا زب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک مر تبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ملا قا ت کی تو مصا فحہ فر ما یا۔ میں نے عر ض کیا کہ ہم تو اسے عجمی لوگو ں کا طریقہ خیا ل کر تے تھے، اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :’’کہ ہم مصافحہ کر نے کےزیا دہ حقدار ہیں :" (فتح الباری :11/66) حضرت قتادہ نے انس رضی اللہ عنہ سے عرض کیا کہ آیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں مصا فحہ رائج تھا تو آپ نے جو اب دیا : کیو ں نہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحا ب جب ملا قا ت کر تے تو مصا فحہ کر تے تھے ۔(صحیح بخاری :6263) بعض روایا ت سے معلو م ہو تا ہے کہ اہل یمن نے اس سنت انبیاء کو زندہ رکھا تھا ،چنانچہ اہل یمن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پا س آئے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :’’کہ ان حضرا ت نے سب سے پہلے مصا فحہ کی سنت کو زندہ کیا ہے ۔‘‘ (ابو داؤد:5213) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال ہو ا کہ جب ایک مسلما ن دوسرے سے ملاقات کر ے تو اسے جھکنا چا ہیے ؟ فر ما یا :" نہیں، بلکہ ملا قا ت کر تے وقت انہیں مصا فحہ کر نا چا ہیے ۔‘‘ (ابن ما جہ :الادب 3701) اس کی فضیلت یہ ہے: مصا فحہ کر نے سے گنا ہ جھڑ جا تے ہیں حدیث میں ہے :"کہ جب دو مسلما ن ملا قا ت کر تے وقت مصا فحہ کر تے ہیں تو ان کے الگ ہونے سے پہلے پہلے اللہ تعا لیٰ ان کے گنا ہ معا ف کر دیتا ہے ۔‘‘ (ابو داؤد :الادب 5212) حضرت براء بن عا زب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سلا م کی تکمیل یہ ہے کہ ملا قا ت کے وقت اپنے بھا ئی سے مصا فحہ کیا جا ئے ۔(الادب المفر د :حدیث نمبر 968) حضرت انس رضی اللہ عنہ اپنے اسلا می بھا ئیوں سے مصا فحہ کر نے کی خا طر ہمیشہ اپنے ہا تھ کو خو شبو دار رکھتے تھے ۔(الادب المفرد :حدیث نمبر 1012) ان روا یا ت سے معلو م ہو تا ہے کہ مصا فحہ کر نے میں مرد اور عورت کی تفریق درست نہیں ہے، صرف اجنبی عورتیں اس عمو می سنت سے مستثنیٰ ہیں۔ (فتح البا ر ی 11/66) چنا نچہ حضرت عا ئشہ رضی اللہ عنہا فر ما تی ہیں کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک نے کسی عورت کے ہا تھ کو نہیں چھو ا تھا ، ہا ں وہ عورت جس کے آپ ما لک ہو تے وہ اس حکم امتنا عی سے مستثنیٰ ہے ۔(صحیح بخا ری :الا حکا م 7214) اس سے مرا د آپ کی بیو یا ں اور لو نڈیا ں ہیں ۔(عمدہ القا ری :12/460) دیگر محر م عورتیں مثلا ً:ما ں بہن بیٹی ان پر قیا س کی جا سکتی ہیں ،ان سے مصا فحہ کر نے میں کو ئی حر ج نہیں ہے، البتہ اجنبی عورتوں سے کسی صورت میں مصافحہ جا ئز نہیں ہے ،حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں سے مصا فحہ نہیں کر تے تھے ۔( مسند امام احمد :2/213) ان عورتوں سے مرا د اجنبی اور غیر محر م عورتیں ہیں جیسا کہ حدیث بخاری میں اس کی وضا حت ہے، چنا نچہ حا فظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ اس حدیث کے پیش نظر اجنبی عورتو ں کو ضرورت کے بغیر ہا تھ لگا نا جا ئز نہیں ہے۔ (فتح البا ری :13/252)
Flag Counter