Maktaba Wahhabi

411 - 495
گے ،یعنی قیا مت کے دن ۔(مجمع الزوا ئد :2/197) یہ رو ایت مو ضو ع ہے کیو ں کہ اس میں ایک راوی عمر بن ہا رو ن بلخی ہے جس کے متعلق علا مہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ : ابن معین نے اس کو کذاب کہا ہے اور محدثین کی جما عت نے اسے مترو ک قرار دیا ہے ۔(تلخیص المستدرک :4/87) علا مہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے ایک مقا م پر اس راوی کے متعلق "کذا ب خبیث "کے الفا ظ استعما ل کئے ہیں ۔(میزا ن الا عتدال :2/ 228) علا مہ البا نی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اس روایت کو خو د سا ختہ قرا ر دیا ہے ۔(سلسلہ الاحا دیث الضعیفہ :2/11) اسی طرح کی ایک روایت ابن ما جہ میں بھی ہے ،وہ بھی بقیہ بن ولید نامی راوی کی وجہ سے سخت ضعیف ہے کیو ں کہ یہ مد لس ہے، محد ثین نے اس کی تدلیس سے اجتنا ب کر نے کی تلقین کی ہے، علا مہ البا نی رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کو سخت ضعیف قراردیا ہے ۔(سلسلہ الا حا دیث الضعیفہ :2/11) سوال۔محمد منور ذکی سعودیہ سے دریا فت کر تے ہیں کہ عیدین کے مو قع پرتکبیرا ت زو ائد میں ہا تھ اٹھا نے چا ہیئں یا نہیں ؟قرآ ن و حدیث کی رو شنی میں اس کا جوا ب دیں ۔ جوا ب ۔نما ز عید ین میں تکبیرا ت زو ائد میں ہا تھ اٹھا نا کسی صحیح اور صریح روایت سے ثا بت نہیں۔ ایک رو ایت میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے متعلق بصرا حت آیا ہے کہ وہ نما ز جنا زہ اور نما ز عید میں ہر تکبیر کے وقت ہا تھ اٹھا تے تھے ۔(بیہقی :293/3) لیکن یہ روایت ضعیف ہے (ارواء الغلیل:112/3) البتہ بعض علماء نے ایک صحیح روایت سے استنبا ط کیا ہے جس کے الفا ظ ہیں کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکو ع سے پہلے ہر تکبیر کے مو قعہ پر ہا تھ اٹھاتے تھے ۔ (بیہقی 292/3) اس روایت کا سیا ق تو فر ض نما ز میں رفع الیدین سے متعلق ہے تا ہم الفاظ کے عمو م کا تقا ضا ہے کہ اس میں تکبیرا ت عید ین بھی شا مل ہیں ،چنا نچہ محد ثین میں سے امام بیہقی اور ابن منذر نے اس حدیث کے عمو م سے استد لا ل کر کے تکبیرا ت عید ین کے مو قع پر ہا تھو ں کا اٹھا نا ثابت کیا ہے اور کسی محدث سے ان کی مخا لفت بھی منقو ل نہیں ،مندر جہ ذیل آثا ر بھی اس مو قف کی تا ئید میں پیش کئے جا تے ہیں : (1)ابن جر یج رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ میں نے عطا ء بن ابی ربا ح رحمۃ اللہ علیہ سے پو چھا :کیا امام نما ز عید میں ہر تکبیر کے ساتھ رفع الید ین کر ے؟ انہوں نے جو اب دیا کہ ہا ں وہ رفع الید ین کر ے اور لو گ بھی اس کے سا تھ ہا تھ اٹھائیں ۔(مصنف عبد الرزا ق :297/3) (2)امام ما لک رحمۃ اللہ علیہ فر ما تے ہیں :" کہ تکبیرا ت عید ین کے مو قع پر ہا تھ اٹھا نے چا ہئیں اگر چہ میں نے اس کے متعلق کچھ نہیں سنا ۔(الفریا بی بحوالہ ارواء الغلیل:113/3) (3)امام شا فعی رحمۃ اللہ علیہ اور امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کا بھی یہی مو قف ہے کہ عید ین میں تکبیرا ت زوائد میں ہا تھ اٹھا نے چا ہئیں ۔(کتا ب الام:237/1) مسا ئل احمد وغیرہ ۔ ان آثا ر سے معلو م ہوتا ہے کہ عید ین کی تکبیر ات میں ہا تھ اٹھا نے کا جو از ملتا ہے ،ہما را رجحا ن بھی اس طرف ہے تا ہم ایسے
Flag Counter