میت کی نذر پوری کر نا :میت نے اپنی زندگی میں کو ئی نذر ما نی تھی لیکن اسے پو راکیے بغیر مو ت آگئی تو لواحقین کو چاہیے کہ اسے پورا کر یں، وہ نذر خوا ہ روزے کی ہو یا حج یا نماز ادا کر نے کی، چنانچہ روز ے کے متعلق صحیح بخا ری 1952،حج کے متعلق صحیح بخا ری :1852،اور نماز کے متعلق صحیح بخا ری تعلیقاً :با ب من مات وعلیہ نذر ،مطلق نذر کے متعلق بھی حدیث میں آیا ہے ۔(صحیح بخا ری :الایمان والنذور6698) میت کی طرف سے قرض کی ادائیگی :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو تا کید کی تھی کہ وہ اپنے فوت شدہ بھا ئی کا قرض ادا کر ے ، کیو نکہ وہ عد م ادا ئیگی کی وجہ سے اللہ کے ہا ں محبو س ہے ۔(مسند امام احمد :ج4ص136) نیک اولاد جو بھی اچھے کا م کر ے گی والدین کو وفا ت کے بعد اس کا فا ئدہ پہنچتا رہتا ہے کیو نکہ ارشا د با ری تعا لیٰ ہے : کہ انسا ن کے لیے وہ کچھ ہے جس کی اس نے کو شش کی ۔(53/النجم:39)اور اولا د بھی انسا ن کی کو شش اور کما ئی میں سے ہے جیسا کہ حدیث میں ہے ۔(دارمی:ج 2ص247) صدقہ جا ریہ اوربا قیا ت صالحا ت :حدیث میں ہے کہ جب انسا ن فوت ہو جا تا ہے تو تین اعما ل کے علاوہ اس کے تمام اعما ل منقطع ہو جاتے ہیں ، یعنی صدقہ جاریہ ، ایسا علم جس سے لو گ فا ئدہ اٹھا تے ہو ں اور نیک اولا د جو اس کے لیے دعا کر تی رہے ۔(صحیح مسلم :الوصیۃ1631) اس سلسلہ میں ایک جا مع حد یث بھی ہے جسے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیا ن کر تے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :" انسا ن کی مو ت کے بعد جو حسنا ت اور اعما ل جا ری رہتے ہیں وہ یہ ہیں: وہ علم جس کی اس نے لو گو ں کو تعلیم دی اور اس کی خو ب نشر و اشا عت کی۔ نیک اولا د جو اپنے پیچھے چھو ڑ گیا ۔ کسی کو قرآن مجید بطو ر عطیہ دیا ۔ مسجد بنا کر وقف کر دی۔ محتا ج اور ضرورت مند کو گھر بنا کر دیا ۔ کسی غریب کے لیے پا نی کا بندوبست کر دیا۔ وہ صدقہ جسے اپنی زندگی اور صحت میں نکالا اس کا ثو اب بھی مرنے کے بعد بد ستو ر پہنچتا رہے گا ۔(ابن ماجہ۔ المقدمہ 242) درج با لا وضا حت کے علا وہ کچھ چیز یں لو گو ں نے خو د ایجا د کر رکھی ہیں اور ایصا ل ثوا ب کے لیے انہیں عمل میں لا یا جا تا ہے لیکن وقت اور مال کے ضیا ع کے علا وہ کچھ ہاتھ نہیں آتا ، مثلاً قل خوا نی ، سا تو ا ں ، چالیسوا ں اور بر سی وغیر ہ پر قرآن خوانی اور کھا نے وغیرہ کا بندوبست ہو تا ہے، اس کا میت کو کچھ فا ئدہ نہیں پہنچتا کیو نکہ اس کا کتا ب و سنت میں کو ئی ثبو ت نہیں ہے ۔ سوال ۔ فضل داؤد خا ں اسلام آباد سے پو چھتے ہیں کہ جہر ی نماز جنازہ کا ثبو ت کتا ب و سنت سے در کا ر ہے؟ جوا ب۔ واضح ہے کہ نماز جنا زہ سر ی اور جہری دونو ں طرح جا ئز ہے جہر ی نماز جنا زہ کے دلائل حسب ذیل ہیں: |