Maktaba Wahhabi

173 - 495
سوال ۔ ڈیرہ غا ز ی خا ں سے محمد اسحا ق لکھتے ہیں کہ میت کے لیے ایصا ل ثوا ب کی خا طر قرآن خوا نی کے جواز پر مندر جہ ذیل رو ایت کو بطو ر دلیل پیش کیا جا تا ہے، اس کی وضا حت مطلو ب ہے ۔ جوشخص قبر ستا ن سے گزرتے وقت گیا رہ دفعہ سورۃ اخلا ص پڑھ کر اس کا ثو اب مر دو ں کو بخشے تو اسے مردوں کی تعداد کے مطا بق ثو اب دیا جا ئے گا ۔ جو اب ۔ اس خو د سا ختہ حد یث کو علا مہ اسما عیل عجلو نی نے التا ریخ للر افعی کے حو الہ سے بلا سند نقل کیا ہے۔(الکشف :2/282) پھر اس پر کسی قسم کا تبصرہ کر نے کی بجا ئے اس پر سکو ت اختیا ر فر ما یا ہے، حا لا نکہ کتا ب کا مو ضو ع لو گو ں میں ز با ن زد عا م اور مشہو ر روا یا ت سے پر دہ اٹھا نا ہے، اس تسا ہل کے پیش نظر بعض اہل نے اس روا یت کو صحیح تسلیم کر کے اس پر ایک مسئلہ (میت کو قرآن خوا نی کا ثوا ب پہنچتا ہے ) کی بنیا د رکھ دی ،چنا نچہ مرا قی الفلا ح شر ح نو ر الایضا ح میں یہی روایت دار قطنی کے حوا لہ سے نقل کر کے بطو ر حجت پیش کی گئی ہے ۔ (حاشیہ طحطا دی :342) مو لا نا ابو الا علیٰ مو دودی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی ایسا ہی کیا ہے ۔( تفہیم القرآن:5/216) ہما ر ے نا قص علم کے مطا بق یہ روا یت با لکل من گھڑت ہے، تلا ش بسیا ر کے با و جو د ہمیں روا یت سنن دارقطنی میں نہیں مل سکی، یقیناً یہ روا یت دارقطنی میں نہیں ہے ۔ بلکہ اسے ابو محمد الخلال نے با یں بیا ن کیا ہے:عن نسخۃ عبد اللّٰه بن احمد بن عا مر عن ابیہ عن علی الرضا عن ابائہ۔ ( القراءۃعلی القبو ر : 2/ 201) جس نسخہ سے یہ روایت نقل کی گئی ہے، وہ پو رے کا پو را مو ضو ع روایات کا پلندہ ہے، جیسا کہ حا فظ امام ذہبی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں ۔ (میزا ن الاعتدال:2/390) حا فظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے لسا ن المیزان میں اس کی تصدیق کی ہے، یہ عجیب بات ہے کہ علا مہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے اس بے اصل روا یت کو’’ ذیل الاحادیث الموضوعہ‘‘ میں بیا ن کر نے کے با وجو د اپنے ایک رسا لہ میں اسے بطو ر دلیل پیش کیا ہے۔ چنا نچہ اسے ابو محمد سمر قندی کے حو الہ سے نقل کیا ہے اور اس کے ضعف کی طرف اشا رہ کر نے کے با و صف اس کا پو را پورا دفا ع کیا ہے، وہ بطو ر دلیل مندرجہ ذیل دو مزید روا یا ت بیا ن کر تے ہیں : (الف ) جو شخص قبر ستا ن میں داخل ہو کر سو ر ۃ فا تحہ ، سورۃ اخلا ص اور سور ۃ تکا ثر پڑھے اور کہے کہ میں نے اس کی تلا وت کا ثو اب اس قبرستان میں مد فو ن اہل اسلام کو بخش دیا ہے تو وہ مردے قیا مت کے دن اللہ کے حضور اس کی سفا رش کر یں گے ۔ (ب) جو شخص قبر ستا ن میں داخل ہو کر سورۃ یاسین پڑھے تو اللہ تعالیٰ مر دوں پر عذا ب میں تخفیف کر دیتا ہے اور مردوں کی تعداد کے مطا بق پڑھنے والے کو نیکیا ں دیتا ہے ۔(شرح الصدور:130) علا مہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ اس قسم کی روایت نقل کر نے کے بعد لکھتے ہیں کہ یہ روا یا ت اگر چہ ضعیف ہیں تاہم اس مجمو عہ سے پتہ چلتا ہے کہ ان کی کچھ بنیا د ضرو ر ہے ۔(شرح الصدور:130) لیکن دین اسلا م میں مسا ئل شر عیہ کی بنیا د اس طرح کی مو ضو ع اور من گھڑت روا یا ت پر نہیں رکھی جاسکتی چنانچہ مو لا نا
Flag Counter