Maktaba Wahhabi

165 - 495
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحا بہ کرا م رضی اللہ عنہم کو سا تھ لے کر عید گاہ تشر یف لےگئے اور وہا ں چار تکبیرو ں کے سا تھ اس کی نماز جناز ہ ادا کی۔‘‘ (کتا ب الجنائز ) بعض لو گ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نماز جنا زہ کا اہتمام اس لیے کیا تھا کہ مسلمانوں کی سر زمین کے علا وہ (لغیر ارضکم ) غیر ملک فو ت ہو ا تھا اور اس کا جنا زہ نہیں پڑھا گیا تھا ، یہ بات عقل کے خلاف ہے کہ ایک ملک کا سر برا ہ مسلمان ہو اور اس کے اسلا م کا چر چا بھی ہوچکا لیکن وہا ں اس کا ہم نو ا نہ ہو حتی کہ اعیان سلطنت اہل خا نہ اور دوست و احبا ب بھی اس نعمت سے محرو م رہے ہو ں اور اس کی نماز جنازہ نہ پڑ ھی گئی ہو ۔ (الفتح الربانی :7/223) "لغیر ارضکم کا مطلب یہ ہے کہ وہ سر زمین مد ینہ فو ت نہیں ہوا اگر یہاں فو ت ہو تا تو تم ضرور اس کا جنا ز ہ پڑ ھتے، لہذا تم اس کی نما ز جنازہ ادا کر نے کا اہتمام کر و ۔ (عون المعبو د :2/198) البتہ غا ئبا نہ نماز جنا زہ کے لئے مندرجہ ذیل با تو ں کو ملحو ظ رکھنا چا ہیے : (1) فوت ہو نے والا اچھی شہر ت اور سیاسی، مذہبی اور علمی حیثیت کا حامل ہو، ہر چھو ٹے بڑے کی نماز جنا زہ غا ئبا نہ طور پر درست نہیں ۔ (2) غا ئبا نہ نماز جنا زہ کی ادائیگی میں سیا سی یا ما لی مفادات وا بستہ نہ ہوں، صرف اللہ کی رضا جو ئی مطلو ب ہو۔ (3) اس کے لئے اعلا نا ت یا انتظار یا دیگر ذرائع کو استعما ل نہ کیا جا ئے ،جیسا کہ ہما رے ہا ں آج کل رواج کے طور پر کیا جا تا ہے۔ (4)وہا ں تقا ریر خطا بات کا بھی قطعاً اہتمام نہ ہو، ایسا کر نا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحا بہ کرا م رضی اللہ عنہم سے ثا بت نہیں ہے ۔(واللہ اعلم با لصوا ب ) سوال۔ پیرا ں غا ئب سے محمد رمضا ن گجر نے مندرجہ ذیل سوالات کے جوا ب طلب کیے ہیں : (1) میت کا جنا زہ پڑھنے تک ایک یا دو آدمی قبر کے پا س بیٹھے رہتے ہیں تا کہ قبر کو تنہا نہ چھو ڑ جا ئے، کیا ایسا کر نا درست ہے ؟ (2) جنا زہ لے جا تے وقت بآواز بلند "کلمہ شہادت " کہا جا تا ہے، کیا اس طرح میت کو ثو اب پہنچتا ہے ؟ (3) میت کو قبر ستا ن کی طرف لے جا تے وقت اگر اس کے پا ؤ ں قبلہ کی طر ف ہو جا ئیں تو ایسا کر نا گناہ ہے ؟ (4) جنا زہ پڑھنے کے بعد جب میت کو قبر کے نزدیک لے جا نا ہو تو کیا اسے کند ھو ں پر اٹھایا جا سکتا ہے یا بازوؤں پر اٹھا کر اسے نیچے ہی نیچے لے کر جا نا چا ہیے ؟ (5) ہما رے ہا ں دفن کر نے کے بعد ستر قدم پر جا کر دعا کی جا تی ہے اس کی کیا حیثیت ہے ؟ جوا ب۔ (1) قبر کو اکیلا چھو ڑ نے ولا مسئلہ من گھڑت دیہا تی مسا ئل سے ہے، قبر کے پا س بیٹھنے والوں کو چاہیے کہ وہ جنا زہ میں شر یک ہو ں ان کا وہا ں بیٹھے رہنا شر عاً درست نہیں ہے ۔ (2) جنا زہ لے جا تے وقت اونچی آواز میں کلمہ شہادت کہنا اور دوسرے لو گو ں کا بطو ر جو اب کلمہ شہا دت پڑھنا بھی نئی ایجا د ہے، سلف صالحین سے اس کا کوئی ثبو ت نہیں ملتا اور نہ ہی ایسا کر نے سے میت کو کوئی فائدہ پہنچتا ہے ۔
Flag Counter