((فَعَلَی بِہِ اِلَی الْجَبَّارِ تَبَارَکَ وَ تَعَالیٰ فَقَالَ وَھُوَ مَکَانَہُ)) ’’پس وہ اللہ کی طرف بلند ہوئے اور اس نے اپنی جگہ ٹھہر کر فرمایا۔‘‘ متفق علیہ (بخاری و مسلم )میں سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے ہے : ((أَنَا أَمِیْنُ مَنْ فِیْ السَّمَائِ)) [1] ’’میں آسمان والے کا امین ہوں ۔‘‘ (۳)صحیح مسلم میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لونڈی سے سوال کیا : ((اَیْنَ اﷲ؟ فَقَالَتَ:فِیْ السَّمائِ، قَالَ: أِنَّھَا مُؤْمِنَۃُ)) [2] ’’اللہ کہاں ہے؟ اس نے جواب د یا:آسمان میں ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :یقیناً یہ مومنہ ہے۔‘‘ (۴)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی سیدہ زینب بنت حجش رضی اللہ عنہافرماتی ہے: ((زَوَّجَنِیَ اﷲ فَوْقَ سَبْعِ سَمٰوَات)) [3] ’’اللہ تعالیٰ نے ساتوں آسمانوں کے اوپر سے میرا نکاح (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ) کردیا۔‘‘ (۵)ابوداود میں یوں منقول ہے: ((رَبُّنَا الَّذِیْ فِیْ السَّمَائِ تَقَدَّسَ اسْمُکَ)) [4] ’’اے ہمارے آسمان میں موجود رب !تیرا نام پاکیزہ ہے۔‘‘ (۶) ترمذی میں سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: |
Book Name | رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ |
Writer | المحدث الشیخ العلامہ المجتہد الامام محمد فاخر آلہ آبادی |
Publisher | سلفی ریسرچ انسٹیٹیوٹ |
Publish Year | 2016 |
Translator | امام محمد نواب صدیق حسن خان |
Volume | |
Number of Pages | 120 |
Introduction |