ہوتا توا ٓپ کو کیسے بچاتا ؟[1] اس کا یہ مطلب ہے کہ شیخ فاخر جرات مند انسان تھے، نڈر اوربے باک تھے۔ وفات: ۱۱۶۴ھ میں زیارت حرمین کے لئے تیار ہوئے اور بعارضہ سرسام بیمار ہوگئے ،ابھی شہربر ہان پور پہنچے تھے کہ پیغام اجل آگیا اور آپ ۴۴ سال کی عمر میں ۱۱ذوالحجہ ۱۱۶۴ھ کو انتقال فرماگئے۔ انا للّٰہ وانا الیہ راجعون آپ کی وفات پر مولانا آزاد بلگرامی رحمہ اللہ نے بڑے درد بھرے انداز میں افسوس کا اظہار کیا۔[2] |
Book Name | رسالہ نجاتیہ در عقائد حدیثیہ |
Writer | المحدث الشیخ العلامہ المجتہد الامام محمد فاخر آلہ آبادی |
Publisher | سلفی ریسرچ انسٹیٹیوٹ |
Publish Year | 2016 |
Translator | امام محمد نواب صدیق حسن خان |
Volume | |
Number of Pages | 120 |
Introduction |