Maktaba Wahhabi

86 - 120
آیت نمبر 2) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم: عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ جَائَ مَاعِزُ بْنُ مَالِکٍ اِلَی النَّبِیِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَاعْتَرَفَ بِالزِّنَا مَرَّتَیْنِ فَطَرَدَہٗ ثُمَّ جَائَ فَاعْتَرَفَ بِالزِّنَا مَرَّتَیْنِ فَقَالَ((شَہِدْتَ عَلٰی نَفْسِکَ اَرْبَعَ مَرَّاتٍ اذْہَبُوْا بِہٖ فَارْجُمُوْہُ))رَوَاہُ اَبُوْدَاؤدَ [1](صحیح) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ماعز بن مالک رضی اللہ عنہ ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور دو مرتبہ زنا کا اعتراف کیا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں واپس لوٹا دیا ۔ حضرت ماعز رضی اللہ عنہ پھر حاضر ہوئے اور دو مرتبہ زنا کا اعتراف کیا ۔ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’تم نے چار مرتبہ اپنے خلاف گواہی دے دی(تب لوگوں کو حکم دیا)جاؤ اسے سنگسار کردو۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیاہے۔ 3۔ قرآن مجید نے تمام مُردار حرام قرار دیئے ہیں جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مَری ہوئی مچھلی حلال قرار دی ہے۔ قرآن مجید کا حکم: ﴿حُرِّمَتْ عَلَیْکُمُ الْمَیْتَۃَ وَالدَّمَ وَ لَحْمُ الْخِنْزِیْرِ وَ مَا اُہِلَّ بِہٖ لِغَیْرِ اللّٰہِ بِہٖ﴾(3:5) ’’حرام کیا گیا ہے تم پر مُردار ، خون، خنزیر کا گوشت اور ہر وہ جانور جس پر(ذبح کرتے وقت)اللہ کے علاوہ کسی اور کا نام لیا جائے۔‘‘(سورہ مائدہ ، آیت نمبر 3) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم: عَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰہ عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم سُئِلَ عَنِ الْبَحْرِ قَالَ((ہُوَ الطَّہُوْرُ مَائُ ہٗ وَالْحِلُّ مَیْتَتُہٗ))رَوَاہُ ابْنُ خُزَیْمَۃَ [2](صحیح) حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سمندر کے بارہ میں سوال کیا گیا تو آپ
Flag Counter