صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’سمندر کا پانی پاک ہے اور اس کا مُردار(یعنی مچھلی)حلال ہے۔‘‘ اسے ابن خزیمہ نے روایت کیا ہے۔ 4۔ قرآن مجید نے مَردوں اور عورتوں کے لئے ہر طرح کی زینت کو جائز اور حلال قرار دیا ہے جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مَردوں کے لئے سونا اور ریشم پہننا حرام قرار دیا ہے۔ قرآن مجید کا حکم: ﴿قُلْ مَنْ حَرَّمَ زِیْنَۃَ اللّٰہِ الَّتِیْ اَخْرَجَ لِعِبَادِہٖ وَالطَّیِّبٰتِ مِنَ الرِّزْقِ﴾(32:7) ’’اے محمد!ان سے کہو کس نے رزق کی پاکیزہ چیزوں کو اور اللہ کی اس زینت کو حرام قرار دیا ہے جسے اللہ نے اپنے بندوں کے لئے نکالا ہے۔‘‘(سورہ اعراف ، آیت نمبر 32) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم: عَنْ اَبِیْ مُوْسٰی رضی اللّٰہ عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ((اُحِلَّ الذَّہَبُ وَالْحَرِیْرُ لِإِنَاثِ اُمَّتِیْ وَ حُرِّمَ عَلٰی ذُکُوْرِہَا))رَوَاہُ النِّسَائِیُّ[1](صحیح) حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میری امت کی عورتوں کے لئے سونا اور ریشم حلال کیا گیا ہے اور مَردوں کے لئے حرام کیا گیا ہے۔‘‘ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ 4۔ قرآن مجید نے وضو کا طریقہ منہ او رہاتھ کہنیوں تک دھونا اور پھر سر کامسح اور پاؤں کا دھونا بتایا ہے جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ ہاتھ دھونا ، تین مرتبہ کلی کرنا، تین مرتبہ ناک صاف کرنااور پھر منہ دھونا ، تین مرتبہ دونوں ہاتھ کہنیوں تک دھونا ۔اس کے بعد سر اور کانوں کا مسح کرنا اور پھر تین مرتبہ دونوں پاؤں ، ٹخنوں تک دھونا بتایا ہے۔ قرآن مجید کا حکم: ﴿یَا اَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اِذَا قُمْتُمْ اِلَی الصَّلاَۃِ فَاغْسِلُوْا وُجُوْہَکُمْ وَ اَیْدِیَکُمْ اِلَی الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوْا بِرَؤُسِکُمْ وَاَرْجُلِکُمْ اِلَی الْکَعْبَیْنِ﴾(6:5) |