اگر اپنے خاندان میں اپنے بھائیوں یا بہنوں اور دیگر رشتہ داروں کو اگر وہ مستحق زکاۃ ہیں اور اپنے گھروں میں الگ رہتے ہیں تو زکاۃ دے سکتا ہے ، اس سے اسے دُگنا اجر اور ثواب ملے گا ، ایک تو زکاۃ دینے کا ،اور دوسرا صلہ رحمی کا ۔ زکاۃ کن کو نہیں دینی چاہئے ؟ زکاۃ کی رقم مندرجہ ذیل لوگوں کو دینی جائز نہیں ہے۔ 1) کافر شخص کو ۔2) فاسق وفاجر کو، جس کے متعلق خدشہ ہے کہ وہ اس زکاۃ کی رقم کو اپنے فسق وفجور پر لگائے گا ۔3) والدین کو : اسلئے کہ بیٹے کی کمائی کے سب سے زیادہ حق دار والدین ہیں ۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بیٹے سے فرمایا :’’ تو اور تیرا مال سب تیرے باپ کا ہے ،،۔4) بیوی بچوں کو : اس لئے کہ اگر انسان اپنی زکاۃ خود اپنی بیوی بچوں پر خرچ کرے تو پھر اس سے کسی دوسرے کا کیا فائدہ ہوگا ؟ ہاں اگر بیوی مالدار ہو اور شوہر مفلس ہو تو بیوی اپنے شوہر کو زکاۃ دے سکتی ہے جیسا کہ سیدنا عبد اﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی بیوی سیدہ زینب الثقفیہ 6نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مسئلہ پوچھنے کے بعد اپنے شوہر کو زکاۃ دی تھی ۔ سیدہ زینب الثقفیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ انہوں نے اپنے شوہر سیدنا عبد اﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے کہا کہ آپ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں جاکر یہ مسئلہ پوچھیں کہ کیا میں اپنی زکاۃ کی رقم آپ پر اور میری زیر نگرانی پرورش پانے والے یتیموں پر |