اور کپڑے پھاڑنے والی عورتوں سے براء ت کا اظہار فرمایا ہے۔‘‘ ابوداؤد میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ عَہد لیا تھا: ((اَنْ لَّا نَخْمِشَ وَجْھاً وَلَا نَدْعُوْ وَیْلًا وَلَا نَشُقَّ جَیْباً وَلَا نَنْشُرَ شَعْراً))[1] ’’(کہ)مصیبت میں نہ ہم مُنہ نوچیں گی،نہ واویلا کریں گی،نہ کپڑے پھاڑیں گی،اور نہ بال بکھیریں گی۔‘‘ عورتیں چونکہ مَردوں کی نسبت کمزور طبع واقع ہوئی ہیں اور اُن سے ایسے امور کا صدور ممکن ہونے کی بناء پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے یہ عہد لیے اور اگر اس کے باوجود بھی کوئی عورت فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کرے تو ایسی عورت کے بارے میں صحیح مسلم،ابن ماجہ،مسند احمد اور بیہقی میں اِرشاد ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((اَلنَّائِحَۃُ اِذَا لَمْ تَتُبْ قَبْلَ مَوْتِھَا تُقَامُ یَوْمَ الْقِیَامَۃَ وَعَلَیْھَا سِرْ بَالٌ مِّنْ قِطْرَانِ وَدِرْعٌ مِنْ جَرَبٍ))[2] ’’نوحہ خوانی کرنے والی عورت اگر توبہ کئے بغیر مر گئی تو قیامت کے دن وہ اس حالت میں اٹھائی جائے گی کہ آتش گیر مادے(چقماق)کی قمیض پہنے ہوگی اور اسے خارش کی ذرع پہنائی جائے گی۔‘‘[3] |
Book Name | مختصر مسائل و احکام نمازِ جنازہ |
Writer | شیخ ابو عدنان محمد منیر مقر |
Publisher | توحید پبلیکیشنز،بنگلور(اندیا) |
Publish Year | 2006 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 92 |
Introduction |