جبکہ صحیح مسلم میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((اِثْنَتَانِ فِی النَّاسِ ھُمَابِھِمْ کُفْرٌ،اَلطَّعْنُ فِی النَّسْبِ وَالنَّیَاحَۃ عَلٰی المَیِّت))[1] ’’لوگوں میں دو باتیں ایسی ہیں جن کا ارتکاب کفر ہے:کسی کے نسب میں طعن کرنا اور میّت پر نوحہ خوانی کرنا۔‘‘ جو لوگ کسی کی مرگ پر جوشِ غم میں ہوش کھو دیتے ہیں اور بَین و نوحہ خوانی کے ساتھ ساتھ سَر کے بالوں کو بکھیرنا اور نوچنا،رُخساروں کو پیٹنا،سینہ کوبی و ماتم کرنا اور کپڑے پھاڑنا شروع کردیتے ہیں،ایسے افعال کا ارتکاب کرنے والوں کے بارے میں صحیح بخاری و مسلم اور ترمذی و نسائی میں اِرشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((لَیْسَ مِنَّا مَنْ ضَرَبَ الْخُدُوْدَوَشَقَّ الْجُیُوْبَ وَدَعَابِدَعْوٰی الْجَاہِلِیَّۃِ))[2] ’’جو اپنے رخساروں کو پیٹے،کپڑے پھاڑے اور زمانۂ جاہلیت کی طرح نو حہ خوانی کرے،وہ ہم میں سے نہیں ہے۔‘‘ بخاری و مسلم اور ابوداؤد و نسائی میں حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے مَروی ہے: ((اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم بَرِیٌٔ مِنَ الصَّالِقَۃِ وَالْحَالِقَۃِ وَالشَّاقَۃِ))[3] ’’بے شک رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے بَین کرنے،سَر کے بال بکھیرنے اور مونڈنے |
Book Name | مختصر مسائل و احکام نمازِ جنازہ |
Writer | شیخ ابو عدنان محمد منیر مقر |
Publisher | توحید پبلیکیشنز،بنگلور(اندیا) |
Publish Year | 2006 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 92 |
Introduction |