کے منہ میں (بار بار) پتھر ڈالے جارہے تھے یہ وہ شخص تھا جو (دنیا میں)سود کھاتا تھا۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے مسئلہ 175: میت پر نوحہ اور بین کرنے والی عورت (یامرد)کو قیامت کے روز گندھک کا پائجامہ اور کھجلی کا کرتا پہنایاجائے گا۔ عَنْ اَبِیْ مَالِکِ بْنِ الْاَشْعَرِیِّ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ ((اَرْبَعٌ فِیْ اُمَّتِیْ مِنْ اَمْرِالْجَاھِلِیَّۃِ لاَ یَتْرِکُوْنَھُنَّ الْفَخْرُ فِی الْاَحْسَابِ وَ الطَّعْنُ فِی الْاَنْسَابِ وَالْاِسْتِسْقَائُ بِالنُّجُوْمِ وَالنِّیَاحَۃُ وَ قَالَ النَّائِحَۃُ اِذَا لَمْ تَتُبْ قَبْلَ مَوْتِھَا تَقَامُ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ وَعَلَیْھَا سِرْبَالٌ مِنْ قَطِرَانٍ وَدِرْعٌ مِنْ جَرَبٍ)) روَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’ میری امت میں زمانہ جاہلیت کے چار کام ایسے ہیں جنہیں لوگ نہیں چھوڑیں گے فاپنے حسب پر فخر کرنا ق دوسروں کے حسب پر طعنہ زنی کرنا كتاروں سے بارش طلب کرنااورà(مرنے والوں پر)بین کرنا‘‘،نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ بین کرنے والی عورت اگرمرنے سے قبل توبہ نہیں کرے گی تو اسے قیامت کے روز کھڑا کر کے گندھک کا پائجامہ اور کھجلی (خارش)کا کرتا پہنایا جائے گا۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے مسئلہ 176: قرآن یاد کرکے بھلا دینے والے شخص کو اور عشاء کی نماز پڑھے بغیر سونے والے کو جہنم میں مسلسل پتھروں سے سر کچلنے کی سزا دی جائے گی۔ عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ رضي اللّٰه عنه عَنِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم فِیْ حَدِیْثِ الرُّؤْیَا قَالَ : قَالاَ لِیْ (( اَمَّا الرَّجُلُ الْاَوَّلُ الَّذِیْ اٰتَیْتَ عَلَیْہِ یَثْلَخُ رَأْسَہٗ بِالْحَجَرِ فَاِنَّہُ الرَّجُلُ یَأْخُذُ الْقُرْآنَ فَیَرْفَضُہٗ وَ یُنَامُ عَنِ الصَّلاَۃِ الْمَکْتُوْبَۃِ)) روَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ خواب والی حدیث میں روایت کرتے ہیں کہ خواب میں میرے پوچھنے پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ جبرائیل علیہ السلام اور میکائیل علیہ السلام نے مجھے بتایا کہ (جو مناظر آپ کو دکھائے گئے ہیں |