Maktaba Wahhabi

126 - 219
مُشِقِّقَۃٌ اَشْدَاقُھُمْ تَسِیْلُ اَشْدَاقُھُمْ دَ مًا،قَالَ : قُلْتُ مَنْ ھٰؤُلاَئِ ؟ قَالَ : اَلَّذِیْنَ یَفْطُرُوْنَ قَبْلَ تَحِلَّۃَ صَوْمُھُمْ …اَلْحَدِیْثُ))رَوَاہُ ابْنُ خُزَیْمَۃَ وَ ابْنُ حَبَّانَ[1] حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ’’میں سویا ہوا تھا اور میرے پاس دو آدمی آئے۔انہوں نے مجھے بازوؤں سے پکڑا اور مجھے ایک مشکل چڑھائی والے پہاڑ پر لائے اور دونوں نے کہا ’’اس پہاڑ پر چڑھیں۔‘‘میں نے کہا ’’ میں نہیں چڑھ سکتا۔‘‘انہوں نے کہا ’’ہم آپ کے لیے سہولت پیدا کر دیں گے۔‘‘پس میں چڑھ گیا حتی کہ میں پہاڑ کی چوٹی پر پہنچ گیا جہاں میں نے شدید چیخ و پکار کی آوازیں سنیں۔ میں نے پوچھا ’’ یہ آوازیں کیسی ہیں؟‘‘انہوں نے بتایا ’’ یہ جہنمیوں کی چیخ و پکار ہے۔‘‘پھر وہ میرے ساتھ آگے بڑھے جہاں میں نے کچھ لوگ الٹے لٹکے ہوئے دیکھے جن کے منہ چیرے ہوئے ہیں اور ان سے خون بہہ رہا ہے۔ میں نے پوچھا’’ یہ کون لوگ ہیں؟‘‘انہوں نے جواب دیا ’’یہ وہ لوگ ہیں جو روزہ وقت سے پہلے افطار کر لیا کرتے تھے۔‘‘اسے ابن خزیمہ اور ابن حبان نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 170:علم دین (قرآن و حدیث(چھپانے والے کو جہنم میں آگ کی لگام پہنائی جائے گی۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم((مَنْ سُئِلَ عَنْ عِلْمٍ عَلِمَہٗ ثُمَّ کَتَمَہٗ اُلْجِمَ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ بِلِجَامٍ مِنْ نَّارِ)) روَاہُ التِّرْمِذِیُّ[2] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ جس شخص سے دین کا مسئلہ پوچھا گیا اور اس نے چھپایا،قیامت کے روز اسے آگ کی لگام پہنائی جائے گی۔‘‘اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 171:دوغلہ پن اختیار کرنے والے کے منہ میں قیامت کے روز آگ کی دو زبانیں ڈالی جائیں گی۔ عَنْ عَمَّارٍرضی اللّٰہ عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم (( مَنْ کَانَ لَہٗ وَجْھَانِ فِی الدُّنْیَا کَانَ لَہٗ
Flag Counter