اور ایسی ناکارہ قوم بنا دیا جو کچھ نہیں سمجھتی جس سے انہیں فائدہ ہو‘ کیونکہ اگر وہ سمجھتے تو سورت کے نازل ہونے پر اس پر ایمان لاتے اور اس کے تابع فرمان ہو جاتے۔[1] جیسا کہ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿وَمِنْهُم مَّن يَسْتَمِعُ إِلَيْكَ حَتَّىٰ إِذَا خَرَجُوا مِنْ عِندِكَ قَالُوا لِلَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ مَاذَا قَالَ آنِفًا ۚ أُولَـٰئِكَ الَّذِينَ طَبَعَ اللّٰہُ عَلَىٰ قُلُوبِهِمْ وَاتَّبَعُوا أَهْوَاءَهُمْ﴾[2] اور ان میں بعض ایسے بھی ہیں کہ آپ کی طرف کان لگاتے ہیں ‘ یہاں تک کہ جب آپ کے پاس سے (واپس) جاتے ہیں تو اہل علم سے (بوجہ کند ذہنی و لاپرواہی) پوچھتے ہیں کہ اس نے ابھی کیا کہاتھا؟یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں پر اللہ تعالیٰ نے مہر لگادی ہے اور وہ اپنی خواہشات کی پیروی کررہے ہیں ۔ |
Book Name | ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | مکتبہ توعیۃ الجالیات |
Publish Year | |
Translator | عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی |
Volume | |
Number of Pages | 139 |
Introduction |