Maktaba Wahhabi

67 - 195
4 امریکی صحافی رچ لاری نے مسلمانوں کوسبق سکھانے کے لئے مکہ مکرمہ پر ایٹم بم سے حملہ کرنے کی تجویز پیش کی ہے،امریکہ کے خلاف کسی ایٹمی حملہ کی صورت میں زیادہ ترقارئین نے مکہ مکرمہ پر ایٹمی اسلحہ استعمال کرنے کی حمایت کی ہے۔[1] نام نہاد دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے پاکستان کے تمام تر مخلصانہ بلکہ فدویانہ تعاون کے باوجود،پاکستان کے خلاف کفار کا غیظ وغضب ٹھنڈاہونے میں نہیں ارہاکسی خونخوار بھیڑئیے کی طرح پاکستان پروہ اپنے دانت یوں کچکچارہے ہیں گویاان کا بس چلے تو پاکستان کوکچاچباڈالیں لیکن کسی’’غیبی قوت‘‘نے ان کے ہاتھ پاؤں باندھ رکھے ہیں جس وجہ سے وہ ہمت نہیں کرپارہے ایک طرف وہ اپنے مفادات کے حصول کے لئے مشرف حکومت کی خوشامدیں بھی کرتے ہیں اور ان کی درازیٔ عمر کی دعائیں بھی مانگتے ہیں [2] اور دوسری طرف دھونس اور دھمکیوں کے ساتھ مطالبات کی نت نئی فہرستیں بھی تھماتے جارہے ہیں۔ہماری پسپائی کا شروع دن سے ہی یہ عالم ہے کہ جیسے ہمارے پاؤں کے نیچے زمین ہی نہ ہواور ہم سطح آب پرچل رہے ہوں۔ سچی بات یہ ہے کہ 11 ستمبرکے بعد امریکہ کاحواری بن کر ہم نے اپنے لئے مشکلات اور مصائب کا ایک نہ ختم ہونے والاسلسلہ شروع کرلیاہے آج ہم ایسی خطرناک بندگلی میں پہنچ چکے ہیں جہاں سے نجات کا دوردور تک کوئی راستہ نظرنہیں اتا۔یہ دراصل سزا ہے عقیدہ الولاء والبراء سے انحراف کی۔11ستمبر کے بعد اسلامی ملک افغانستان پر حملہ کرنے کے لئے کفار کو پاکستان کی فضائی حدود اور زمینی رابطوں کو استعمال کرنے کی اجازت دینا پاکستان کے بحری اور ہوائی اڈوں اور سرحدات کو استعمال کرنے کی اجازت دینا،
Flag Counter