یہاں تک کہ جب گناہ گارہمارے حضورمیں حاضر ہوگا تووہ اپنے ساتھی شیطان کو دیکھ کرکہے گا: اے کاش !مجھ میں اور تجھ میں مشرق ومغرب کافاصلہ رہاہوتا ، تو بہت ہی براساتھی ہے ، اور جب کہ تم نے نافرمانیاں کی ہیں۔ (ظالم ٹھہرچکے ہو) تو تمہیں آج یہ بات تمہارے کچھ کام نہ آے گی ، کہ تم ایک ساتھ عذاب میں ہو۔ ‘‘
اور فرمایا:
(إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَنْ يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَنْ يَشَاءُ وَمَنْ يُشْرِكْ بِاللَّهِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا بَعِيدًا (116) إِنْ يَدْعُونَ مِنْ دُونِهِ إِلَّا إِنَاثًا وَإِنْ يَدْعُونَ إِلَّا شَيْطَانًا مَرِيدًا (117) لَعَنَهُ اللَّهُ وَقَالَ لَأَتَّخِذَنَّ مِنْ عِبَادِكَ نَصِيبًا مَفْرُوضًا (118) وَلَأُضِلَّنَّهُمْ وَلَأُمَنِّيَنَّهُمْ وَلَآمُرَنَّهُمْ فَلَيُبَتِّكُنَّ آذَانَ الْأَنْعَامِ وَلَآمُرَنَّهُمْ فَلَيُغَيِّرُنَّ خَلْقَ اللَّهِ وَمَنْ يَتَّخِذِ الشَّيْطَانَ وَلِيًّا مِنْ دُونِ اللَّهِ فَقَدْ خَسِرَ خُسْرَانًا مُبِينًا) (النسائ:۱۱۶۔ ۱۱۹)
’’ اﷲ تعالیٰ اسے قطعاً معاف نہیں کرتاکہ کسی کواس کے ساتھ شریک ٹھہرایاجائے ، البتہ اس سے کم جس کوچاہے معاف کردے ، اور جس نے اﷲ کے ساتھ شریک گردانا ، وہ دوربھٹک گیا (گمراہ ہوگیا) یہ اﷲ کے سوا تو بس اوروں ہی کو پکارتے ہیں ، اور شیطان سرکش ہی کوپکارتے ہیں ، جس کواﷲ نے پھٹکاردیا اور وہ کہنے لگے کہ میں توتیرے بندوں میں سے ایک حصہ ضرورلیاکروں گا ، اور ان کو ضرور ہی بہکاؤں گا ، اور ان کوباطل امیدیں ضرور دلاؤں گا ، اور ان کو ضرور سمجھاؤں گا ، اور جانوروں کے کان ضرور چیراکریں گے ، اور ان کوسمجھاؤں گا تو وہ اﷲکی بنائی ہوئی صورتوں کو ضرور بدلاکریں گے اور جوشخص اﷲ کے سوا شیطان کودوست بنائے تووہ صریح گھاٹے میں آگیا۔شیطان ان کووعد ے دیتا اور ان کوامیدیں
|