کچھ ہے اسی میں سے گوبر اور لہو کے درمیان سے خالص دودھ پلاتے ہیں جو پینے والوں کے لیے بہ آسانی (حلق سے) اتر جانے والا ہے۔‘‘[1]
ایک دوسرے مقام پر فرمایا:
﴿ فَلَوْلَا إِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُومَ (83) وَأَنْتُمْ حِينَئِذٍ تَنْظُرُونَ (84) وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْكُمْ وَلَكِنْ لَا تُبْصِرُونَ (85) فَلَوْلَا إِنْ كُنْتُمْ غَيْرَ مَدِينِينَ (86) تَرْجِعُونَهَا إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ ﴾
’’پھر کیوں نہیں (تم روح کو پھیر لیتے) جب وہ حلق تک پہنچتی ہے۔اور تم اس وقت (اس انسان کو) دیکھ رہے ہوتے ہو۔اور ہم تمھاری نسبت اس کے زیادہ قریب ہوتے ہیں لیکن تم دیکھ نہیں سکتے، پھر اگر تم کسی کے محکوم نہیں توکیوں نہیں اس (روح) کو پھیر لاتے، اگر تم سچے ہو؟‘‘[2]
٭ اللہ تعالیٰ کے لیے موت نہیں، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ وَلَا تَدْعُ مَعَ اللّٰهِ إِلَهًا آخَرَ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ كُلُّ شَيْءٍ هَالِكٌ إِلَّا وَجْهَهُ لَهُ الْحُكْمُ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ ﴾
’’اور آپ اللہ کے ساتھ کسی اور معبود کو مت پکاریں، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، اس کے چہرے کے سوا ہر چیز ہلاک ہونے والی ہے، ساری حاکمیت و فرمانروائی اسی کی ہے اور تم (سب) اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔‘‘[3]
دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا:
﴿كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا فَانٍ (26) وَيَبْقَى وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ ﴾
’’ہر کوئی جو اس (زمین) پر ہے، فنا ہونے والا ہے۔اور آپ کے رب کا چہرہ ہی باقی رہے گا جو بڑی عظمت اور احترام والا ہے۔‘‘[4]
٭ اللہ تعالیٰ کو نہ کبھی نیند آتی ہے اور نہ اونگھ، اللہ تعالیٰ نیند اور اونگھ جیسے سارے عوارض سے پاک و منزہ ہے، اس کا فرمان ہے: ﴿ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ ﴾ ’’اسے نہ اونگھ آتی ہے نہ نیند۔‘‘[5]
|