Maktaba Wahhabi

144 - 315
کے مذہب سے دور رہنے کی تاکید کی اور قرآن و سنت کے ٹھوس دلائل کے مقابلے میں انسان کی اپنی رائے اور فلسفے کی خوب مذمت کی۔تمام ائمۂ کرام نے معتزلہ سے تعلق رکھنے والوں سے برأت کا اظہار کیا۔ صفات باری تعالیٰ کے انکار کے اس فتنے نے زور پکڑا تو اس کے مقابلے میں ایک اور گمراہ فرقے نے جنم لیا۔وہ فرقہ کرامیہ تھا۔انھوں نے سلف کے منہج سے ہٹ کر معتزلہ کی ضد میں آکر صفات باری تعالیٰ کو اس انداز سے ثابت کیا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے وجود اور صفات کو ثابت کرنے کے علاوہ اللہ تعالیٰ کے لیے انسان کی طرح کا جسم اور مشابہت تک کا اثبات کرنے لگے۔اس گروہ کا بانی محمد بن کَرّام بن عراق بن حزابہ تھا۔اس کے پیروکار شام اور بلاد مشرق میں ہزاروں کی تعداد میں تھے۔اس کے پیروکاروں میں حنفی اور شافعی دونوں طرح کے لوگ شامل تھے۔اس دوران میں معتزلہ اور کرامیہ کے درمیان مناظرے شروع ہوئے اور کئی ایک فتنوں نے سر اٹھایا۔سادہ لوح مسلمان ان باطل نظریات کے گرویدہ ہوتے چلے گئے۔ایک طرف رافضیوں کا فتنہ تھا تو دوسری طرف معتزلہ اور کرامیہ کے گمراہ کن عقائد تھے۔مسلمان ان کے کلامی اور فلسفیانہ مناظروں کے درمیان الجھ کر رہ گئے۔ توحید خالص اور عملی زندگی کے تقاضوں سے دور یہ مباحث جہاں کچھ لوگوں کے لیے دلچسپی کا باعث تھے وہیں کچھ لوگ اس سے بیزار بھی تھے۔ان بیزار ہونے والوں میں سے ایک جماعت محدثین کی تھی جو مذہب سلف اور صحابۂ کرام کے نقش قدم پر کار بند تھی۔یہ قرآن و سنت کے نصوص کو اہمیت دے کر اسی سے دلی تسکین حاصل کرتے تھے۔اسی اثنا میں ایک اور فکری گمراہی نے جنم لیا اور ایک گروہ اس کا گرویدہ ہوگیا۔یہ گروہ قرامطہ اور باطن پرستوں کا تھا۔اس کا سرغنہ حمدان بن اشعث قرمطی تھا۔یہ فتنہ 240 ہجری کے قریب شروع ہوا اور تھوڑے ہی عرصے میں کوفہ، عراق، شام، مصر، بغداد، خراسان اور شام اس کی لپیٹ میں آگئے۔اس مذہب کے پیروکار مختلف علاقوں میں پھیل گئے اور کلامی بحثوں میں الجھے ہوئے لوگوں کو اس طرح شکار کیا کہ لوگ اسلام کے بنیادی اصول و ضوابط کی باطل تاویلیں کرنے لگے۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ اسلام کے ظاہری احکام و شرائع کی کوئی حیثیت نہیں، اصل معاملہ باطن کا ہے۔انھوں نے باطنی علم کا ڈھونگ رچا کر قرآن پاک کی بھی من مانی تأویلات شروع کر دیں، یہ لوگ اس قدر با اثر تھے کہ خلفائےبنوعباس انھیں باقاعدہ سالانہ ٹیکس دیتے تھے۔ادھر ساتویں عباسی خلیفہ مامون عبداللہ بن ہارون الرشید نے
Flag Counter