صرف اللہ عزوجل سے محبت ہی شہادت ’لا إلٰہ إلا اللہ‘ کی تفسیر ہے‘ ارشاد ہے:
﴿وَجَعَلَهَا كَلِمَةً بَاقِيَةً فِي عَقِبِهِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ﴾ [1]
اور اللہ نے اس کلمہ کو اُن کے بعد کے لوگوں میں بھی جاری و ساری رکھا تاکہ کفار مکہ رجوع کریں۔
معبودان باطلہ کے کفر و انکار کی دلیلوں میں سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کایہ فرمان بھی ہے:
(( من قال لا إلٰہ إلا اللّٰہ،وکفر بما یعبد من دون اللّٰہ،حرم مالہ و دمہ وحسابہ علی اللّٰہ)) [2]
جس نے لا إلٰہ إلا اللہ کا اقرار کیا اور اللہ کے علاوہ دیگر معبودان باطلہ کا کفر کیا اس کی جان و مال حرام ہے اور اس کا حساب اللہ کے حوالہ ہے۔
یہ ’لا إلٰہ إلا اللہ‘ کے معنیٰ کی وضاحت کرنے والی سب سے عظیم حدیث ہے‘کیونکہ آپ نے جان و مال کی حفاظت کے لئے نہ صرف زبانی شہادت کو کافی قرار دیا ‘نہ زبانی شہادت کے ساتھ اس کے معنیٰ کے معرفت کو ‘نہ اس کے
|