﴿ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ كَرِهُوا مَا أَنزَلَ اللّٰہُ فَأَحْبَطَ أَعْمَالَهُمْ﴾[1]
یہ اس لئے کہ انھوں نے اللہ عزوجل کی نازل کردہ چیز کو ناپسند کیا تو اللہ نے ان کے اعمال کو ضائع کردیا۔
ششم:
جو شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے دین میں سے کسی چیز‘ یا اس کے ثواب ‘ یا اس کے عذاب کا استہزاء و مذاق کرے تو ایسا شخص کافر ہے،اس کی دلیل اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا درج ذیل فرمان ہے:
﴿قُلْ أَبِاللّٰہِ وَآيَاتِهِ وَرَسُولِهِ كُنتُمْ تَسْتَهْزِئُونَ ﴿٦٥﴾ لَا تَعْتَذِرُوا قَدْ كَفَرْتُم بَعْدَ إِيمَانِكُمْ﴾[2]
آپ کہہ دیجئے کہ کیا تم اللہ ‘ اس کی آیتوں اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مذاق اڑاتے ہو‘ بہانے نہ بناؤ تم اپنے ایمان کے بعد کافر ہوچکے ہو۔
ہفتم:
جادو‘ اور اسی قبیل سے صرف([3]) اور عطف ([4]) بھی ہے،جس نے
|