Maktaba Wahhabi

59 - 279
اس کے دل میں جَو کے برابر یا رائی کے برابر یا ذرہ کے برابر بھی نیکی ہوگی۔ ۲- ’لا إلٰہ إلا اللہ‘ کہنے والے بہت سے لوگ جہنم میں داخل ہوں گے اور پھر انہیں اس سے نکالا جائے گا۔ ۳- اللہ عزوجل نے جہنم پر حرام قرار دیا ہے کہ وہ اولاد آدم کے سجدہ کی جگہوں (نشانات)کو کھائے‘کیونکہ یہ لوگ نمازیں پرھتے تھے اور سجدہ کیا کرتے تھے۔ ۴- وہ شخص جہنم پر حرام کردیا جائے گا‘ جس نے ’لا إلٰہ إلا اللہ‘ کہا ہوگا یا ’لاإلٰہ إلا اللہ‘ محمد رسول اللہ‘ کی گواہی دی ہوگی؛ لیکن یہ تمام باتیں نہایت کڑی اور سخت شرطوں کے ساتھ مقید ہیں ‘ حالانکہ کلمۂ لا إلٰہ إلا اللہ پڑھنے والوں کی اکثریت اخلاص ویقین سے بے بہرہ ہوتی ہے‘ اور جسے اخلاص و یقین کا پتہ نہ ہو اس کے بارے میں اس بات کا اندیشہ ہے کہ موت کے وقت وہ آزمائش میں مبتلا ہوجائے اور اس کے اور کلمہ کے درمیان دیوار حائل کردی جائے،اسی طرح لوگوں کی اکثریت اس کلمہ کو محض تقلید کرتے ہوئے یا دیکھا دیکھی پڑھتی ہے‘ ایمان ان کے رگ و ریشہ میں رچا بسا نہیں ہوتا،یاد رہے کہ اکثر لوگ جو موت کے وقت یا قبروں میں فتنہ و آزمائش سے دوچار ہوتے ہیں ‘ وہ اسی قسم
Flag Counter