فاسق ہیں۔
طاووس وعطاء رحمہما اللہ فرماتے ہیں:’’کفر سے کمتر کفر،ظلم سے کمتر ظلم اور فسق سے کمتر فسق(مراد ہے)‘‘۔[1]
صحیح اور درست بات یہ ہے کہ اللہ کی نازل کردہ شریعت کے علاوہ سے فیصلہ کرنے والا کبھی تو مرتد (خارج از اسلام) ہوجاتا ہے اور کبھی مسلمان‘ گنہ گار‘ اور کبیرہ گناہوں میں سے ایک بڑے گناہ کا مرتکب ہوتا ہے،چنانچہ اسی بنیاد پر ہم دیکھتے ہیں کہ اہل علم نے درج ذیل الفاظ کی دو قسمیں کی ہیں:
ایک قسم یہ ہے:کافر‘ فاسق‘ ظالم‘ منافق اور مشرک،اور دوسری ہے:کفر سے کم تر کفر‘ ظلم سے کمتر ظلم‘ فسق سے کمتر فسق‘ نفاق سے کمتر نفاق اور شرک سے کمتر شرک،چنانچہ بڑا (کفر و شرک وغیرہ) انسان کو دین اسلام سے خارج کردیتا ہے،کیونکہ وہ کلی طور پر دین کی بنیادوں کے خلاف ہے،جبکہ چھوٹا ایمان میں کمی پیدا کرتا ہے اور اس کے کمال کے منافی ہے اور اس کے مرتکب کو اسلام سے خارج نہیں کرتا،اسی لئے علماء کرام نے اللہ کی نازل کردہ شریعت سے فیصلہ نہ کرنے والے کے حکم کے بارے میں تفصیلی گفتگو فرمائی ہے:
|