میری امت کا سلام مجھ تک پہنچاتے ہیں۔
جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کو جو کہ روئے زمین پر سب سے افضل قبر ہے،میلہ گاہ بنانے سے آپ نے منع فرمایا ہے تو آپ کے علاوہ کی قبر کو میلہ گاہ بنانا بدرجۂ اولیٰ منع ہوگا خواہ کوئی بھی ہو۔[1]
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روئے زمین کو شرک باللہ کے وسائل سے پاک کر رہے تھے،چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بعض صحابہ کو قبروں پر بنے ہوئے قبوں (گنبدوں ) کو گرانے اور تصویروں کو مٹانے اور مسخ کرنے کے لئے بھی بھیجا کرتے تھے۔ ابو الہیاج اسدی سے مروی ہے،وہ کہتے ہیں کہ مجھ سے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے فرمایا:کیا میں تمہیں ایک ایسے کام کے لئے نہ بھیجوں جس کے لئے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بھیجا تھاکہ:
((ألا تدع تمثالاً إلا طمستہ ولا قبراً مشرفاً إلا سویتہ)) [2]
کوئی مجسمہ (اسٹیچیو) نہ چھوڑنا مگر اسے مٹاکر رکھ دینا،اور نہ کوئی اونچی قبر چھوڑنا مگر اسے (توڑ کر) برابر کر دینا۔
|