7. سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
اَلْـأَبْدَالُ أَرْبَعُونَ رَجُلًا وَأَرْبَعُونَ امْرَأَۃً کُلَّمَا مَاتَ رَجُلٌ بَدَّلَ اللّٰہٗ مَکَانَہٗ رَجُلًا وَکُلَّمَا مَاتَتِ امْرَأَۃٌ بَدَّلَ اللّٰہُ مَکَانَہَا امْرَأَۃً ۔
’’ابدال چالیس مرد اور چالیس عورتیں ہیں ۔ جب ان میں سے کوئی مرد فوت ہو جاتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس کی جگہ دوسرا بدل دیتا ہے اور جب کوئی عورت فوت ہو جاتی ہے، تو اللہ اس کی جگہ دوسری عورت بدل دیتا ہے۔‘‘
(کرامات الأولیاء للحسن بن محمد الخلال : 1، الغرائب الملتقطۃ لابن حجَر : 3/329)
سند ’’ضعیف‘‘ہے۔
٭ حافظ ابن الجوزی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
فِیہِ مَجَاہِیل ۔ ’’اس میں کئی مجہول راوی ہیں ۔‘‘
(الموضوعات : 3/152)
نیز عطاء خراسانی کا سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے سماع نہیں ، لہٰذا یہ سند منقطع بھی ہے۔
٭ حافظ سخاوی رحمہ اللہ (۹۰۲ھ) فرماتے ہیں :
کُلُّہَا ضَعِیفَۃٌ ۔
’’(سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث ابدال کی) تمام سندیں ضعیف ہیں ۔‘‘
(المَقاصد الحَسنۃ، ص 43، ح : 8)
8. عطاء بن ابی رباح رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
اَلْـأَبْدَالُ مِنَ الْمَوَالِي ۔ ’’ابدال موالی میں سے ہوں گے۔‘‘
(الأسامي والکنی لأبي أحمد الحاکم : 5/16)
|