Maktaba Wahhabi

53 - 263
ضرورت نہیں اور یہ حکم استحبابی اب بھی باقی ہے یعنی اگر بیوہ ایک سال تک رہتی ہے تو تم اس کو تنگ کر کے نہ نکالو۔ ہاں اگر خود بخود چار ماہ اور دس دن والی عدت واجبہ جس کا ذکر پہلے گذر چکا ہے، گذارنے کے بعد کسی مناسب جگہ نکاح کرلیتی ہے تو تم پر کوئی حرج نہیں۔ تو معلوم ہوا کہ سال تک بیٹھنا وجوبی حکم نہیں بلکہ استحبابی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے وَصِیَّةً اور غَیْرَ اِخْرَاجٍ اور مَتَاعاً اِلیَ الْحَوْل اور فَاِنْ خَرَجْنَ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ اس لیے اس آیت کو منسوخ ماننے کی ضرورت نہیں۔[1] 3۔ مولانا الوانی رحمہ اللہ سورۃ انفال کی آیت 65 کے بارے میں رقمطراز ہیں: عام مفسرین کا خیال ہے کہ یہ آیت اس سے بعد کی آیت یعنی ‘‘ اَلْئٰنَ خَفَّفَ اللّٰه ....الاية ’’ سے منسوخ ہوچکی ہے۔ حضرت شیخ فرماتے ہیں کہ اگر ‘‘ حَرِّضِ الْمُؤمِنِیْنَ عَلَی الْقِتَال ’’ کو منسوخ مانا جائے تو یہ غلط ہے کیونکہ اس میں ترغیب الی الجہاد ہے جو بالاتفاق منسوخ نہیں اور اگر ‘‘ اِنْ يَّکُنْ مِّنْکُمْ عِشْرُوْن الخ ’’ کو منسوخ مانا جائے تو یہ بھی صحیح نہیں کیونکہ یہ خبر ہے اور خبر میں نسخ نہیں ہوتا بلکہ احکام میں ہوتا ہے البتہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ پہلے بیس مسلمانوں پر دو سو کافروں سے جنگ کرنا فرض تھا اب اس آیت سے فرضیت منسوخ ہوگئی جیسا کہ حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں۔ ’’شق ذٰلک علی المسلمین اذ فرض علي هم ان لا يفر واحد من عشرة فجاء التخفیف‘‘[2] 4۔ اسی طرح سورۃ الاحزاب کی آیت 52 کے بارے میں جواہر القرآن میں مذکور ہے: لا یحل لک...الاية مذکورہ بالا چار اقسام کی عورتوں کے علاوہ آپ کے لیے کسی اور عورت سے نکاح کرنا حلال نہیں اور نہ موجودہ بیویوں میں سے کسی کو طلاق دے کر اس کی جگہ کسی دوسری عورت سے نکاح جائز ہے۔ای من بعد الاصناف التی سمیت قال ابی بن کعب و عکرمة و ابو رزین وهو اختیار محمد بن جریر[3] شاہ عبدالقادر دہلوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔ "جتنی قسمیں کہہ دیں اس سے زیادہ حلال نہیں اور جو ہیں ان کا بدلنا حلال نہیں، اس طرح یہ آیت منسوخ نہیں بلکہ محکم ہے۔ شاہ ولی اللہ اور دوسرے کئی علماء نے اس آیت کو منسوخ قرار دیا ہے۔ ان کے نزدیک اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ جو نو عورتیں اس وقت آپ کے نکاح میں ہیں۔ اور جنہوں نے دنیا پر آپ کو ترجیح دی ہے‘ ان کے بعد آپ کے لیے کسی دوسری عورت سے نکاح کرنا جائز نہیں لا یحل لک النساء من بعد هؤلاء التسع اللاتی اخترنک ای لقد حرم علیک تزوج غیرهن[4]الا ما ملکت...الاية یہ ماقبل سے استثناء ہے۔ یعنی
Flag Counter