Maktaba Wahhabi

162 - 263
کس درجہ پر پہنچا ہے تو اس سے معلوم ہوا کہ آپ ہر امتی کے تفصیلی حالات سے آگاہ ہیں اور حاضر وناظر ہیں۔ جواب:یہ عبارت حضرت شاہ عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کی نہیں ہے بلکہ مدرج ہے بعد میں کسی نے بڑھائی ہے کیونکہ اس کے بعد آگے چل کر حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں " شهادت درینجا بمعنی گواهی نیست بلکه بمعنی اطلاع ونگهبانی است تاز اجاده حق بیرون نردند چنانچہ وَاللّٰهُ علیٰ کُلِّ شَیْءٍ شَهِیْدٌ۔ و در مقولہ حضرت عیسیٰ(علیہ السلام)کہ وَكُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيْدًا مَّا دُمْتُ فِيْهِمْ ۚ فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِيْ كُنْتَ اَنْتَ الرَّقِيْبَ عَلَيْهِمْ ۭواَنْتَ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ شَهِيْدٌ۔[1] یعنی اس آیت میں شہید بمعنی گواہ نہیں بلکہ اس کے معنی نگران اور نگہبان کے ہیں یہ عبارت اس بات کا کھلا ہوا قرینہ ہے کہ پہلی عبارت حضرت شاہ صاحب کی نہیں ہے کیونکہ دوسری عبارت میں انہوں نے لفظ شہید کا جو مفہوم بیان فرما ہے وہ پہلی عبارت کے بالکل منافی ہے۔ دوسرا جواب: یہ دوسرا جواب ہے اور پہلے جواب کی تفصیل ہے یعنی تحویل قبلہ کا حکم ہم نے اس لیے دیا ہے تاکہ کھرے کھوٹے اور مخلص و منافق میں امتیاز ہوجائے۔ مکہ معظمہ میں تو آپ کعبہ کی طرف نماز پڑھتے تھے ہجرت کے بعد بیت المقدس قبلہ مقرر کیا گیا۔ اور پھر سولہ سترہ ماہ کے بعد دوبارہ کعبہ ہی کو قبلہ مقرر کیا گیا اس طرح نسخ قبلہ دو دفعہ واقع ہوئی ہے۔ یہاں جَعَلَ بمعنی صَیَرَ ہے لہذا اس کے دو مفعول ہونے چاہئیں۔ چنانچہ اس کا مفعول اول محذوف ہے۔ یعنی الکعبة اور القبلة مفعول ثانی ہے۔ اور التی کنت علیها الکعبة کی صفت ہے۔ والمعنی وما جعلنا الکعبة التی کانت قبلة لک اولا ثم صرفت عنها الی بیت المقدس قبلتک الان الا لنعلم([2])یعنی کعبہ جو پہلے آپ کا قبلہ تھا اور جس کے بعد بیت المقدس کو آپ کا قبلہ بنایا گیا اب دوبارہ آپ کا قبلہ صرف اس لیے مقرر کیا گیا ہے۔ تاکہ فرمانبردار اور نافرمان میں امتیاز ہوجائے۔ لِنَعْلَمَ استقبال کے لیے ہے لہذا اس سے شبہ پڑتا ہے کہ اس سے پہلے اللہ تعالیٰ کو معلوم نہیں تھا کہ کون مانے گا اور کون نہیں مانے گا۔ حالانکہ یہ چیز اہل اسلام کے عقیدہ کے خلاف ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ تو ازل سے ابد تک تمام کلیات وجزئیات کا علم رکھتا ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہاں علم سے مراد خارج میں تمییز اور اظہار ہے۔ ارید به التمییز فی الخارج[3]‘فوضع العلم موضع التمییز لان به یقع التمییز[4] یعنی ہم نے تحویل قبلہ اس لیے کی ہے تاکہ ہمارے پیغمبر کے
Flag Counter