Maktaba Wahhabi

53 - 134
گیااور ان کو کہا گیا کہ استوی علی العرش کا کیا معنی ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ میں غیب کی خبروں کو نہیں جانتا مگر اتنی مقدار کے جتنی ہم پر واضح کردی گئی ہیں اور یقیناً ہم جانتے ہیں کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ عرش پر بلند ہے اور اس نے ہمیں یہ خبر نہیں دی کہ وہ کیسے بلند ہے؟ ۲۸: ہمیں خبر دی ابو عبد اللہ الحافظ نے، ان کو ابوبکر محمد بن داود الزاھدنے، ان کو محمد بن عبد الرحمن السامی نے ، ان کو عبد اللہ بن أحمد بن شبویہ المروزی نے بیان کیا ، وہ کہتے ہیں میں نے علی بن حسن بن شقیق کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ میں نے عبد اللہ بن مبارک سے سنا ہے وہ کہہ رہے تھے:" نعرف ربنا فوق سبع سموات علی العرش استوی بائنا منہ خلقہ، ولا نقول کما قالت الجہمیۃ إنہ ہا ہنا وأشار إلی الأرض. کہ’’ہم اپنے رب کو ساتوں آسمانوں کے اوپر پہچانتے ہیں کہ وہ عرش پر مستوی ہے ۔اس سے اس کی مخلوق الگ ہے اور ہم جھمیہ کی طرح نہیں کہتے کہ وہ یہاں ہے اور انہوں نے زمین کی طرف اشارہ کیا ۔‘‘[1]
Flag Counter