Maktaba Wahhabi

27 - 183
جنت کی تخلیق میں حکمت : جنت کی تخلیق میں کئی ایک حکمتیں اور مقاصد پوشیدہ ہیں، جہاں جنت اس لئے ہے کہ اس کے ذریعے نیکوکار لوگوں کو ان کی محنتوں اور جہود کا اچھا سلسلہ ملے ، وہیں اس کے حوالے کامل ایمان سے انسان میں نیکیوں کا شوق بڑھتا ہے، اور انسان سبیل مستقیم پر گامزن ہوتا ہے اور یہ جنت کی حکمتوں میں سے اہم ترین حکمت ہے ، یہی وجہ ہے کہ قرآن و حدیث میں بیش بہا نصوص نیکیوں کی ترغیب دلاتے ہوئے بطور تشویق جنت اور اس کی نعمتوں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : [ وَسَارِعُوْٓا اِلٰی مَغْفِرَۃٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَجَنَّۃٍ عَرْضُھَا السَّمٰوٰتُ وَالْاَرْضُ ۙ اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِيْنَ ١٣٣؁ۙ] ’’اور اپنے پروردگار کی بخشش اور اس جنت کی طرف دوڑ کر چلو جس کا عرض آسمانوں اور زمین کے برابر ہے۔ وہ متقین لوگوں کے لیے تیار کی گئی ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’موضع سوط فی الجنۃ خیر من الدنیا وما فیھا ‘‘[1] ’’ جنت میں ایک لاٹھی کے برابر جگہ دنیا اور جو کچھ اس دنیا میں ہے اس سے بہتر ہے۔‘‘ جہنم کی تخلیق ، حکمت: جس طرح اثبات ِجنت کا عقیدہ عبث نہیں، اسی طرح جہنم بھی کافر اور گناہ گار لوگوں کے لئے عذاب کی جگہ بھی ہے۔اور اس پر کامل ایمان میں ایک اہم ترین حکمت جو پنہاں ہے وہ یہی ہے کہ اس کے ذریعے سے کافر اور گناہ گار لوگوں کوڈرایا گیا ہے، تاکہ وہ اس کے عذاب اور گناہوں کے حوالے سے مذکور وعیدوں سے ڈر کر گناہوں کی دلدل سے باہر آئیں ، اور دنیا میں نیکیوں سے مشغول ہوکر اپنی اخروی زندگی کو بھی سنوار لیں۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن مجیدنے حکم دیا : [يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا قُوْٓا اَنْفُسَکُمْ وَاَہْلِيْکُمْ نَارًا وَّقُوْدُہَا النَّاسُ وَالْحِجَارَۃُ عَلَيْہَا مَلٰۗیِٕکَۃٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا يَعْصُوْنَ اللّٰہَ مَآ اَمَرَہُمْ وَيَفْعَلُوْنَ مَا يُؤْمَرُوْنَ Č۝][التحریم :6]
Flag Counter