Maktaba Wahhabi

101 - 183
اور تم میں سے اختیار والوں کی۔ ابن العربی رحمہ اللہ اطاعت کی تعریف میں فرماتے ہیں کہ’’ اطاعت کا معنی ہے کہ جو حکم دیا جائے اس پر عمل کیا جائے اور مذکورہ آیت کی تفسیر میں اولی الامر سے مراد علماء اور حکام ہیں‘‘۔ [1] اس بات میں کوئی شک نہیں کہ نظامِ ٹریفک پر عملدرآمد کرنا حاکم کی اطاعت میں سے ہے۔[2] حاکم نے یہ نظام کسی ایک فرد کی مصلحت کے لئے نہیں بلکہ مفاد عامہ کو مد نظر رکھتے ہوئے بنایا ہے۔ اور اس نظام پر عمل کرنے سے جان و مال دونوں محفوظ رہتے ہیںجبکہ ا س کی مخالفت سے نا صرف لوگوں کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے بلکہ بسا اوقات انسان خود اپنی جان کی ہلاکت کا باعث بھی بنتا ہے جو کہ حرام ہے۔ اس سلسلے میں مجمع الفقہ الاسلامی نے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا ہے کہ’’ ایسےقوانین جو کہ شرعی احکامات سے متصادم نہ ہوں ان پر عمل کرنا واجب ہے۔ اس کی دلیل مصالح مرسلہ ہیں۔ چونکہ یہ قوانین حاکم کی طرف سے نافذ کیے جاتے ہیںاس لئے ان قوانین کے نفاذمیں مصالح عامہ کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔جبکہ ان کی مخالفت کی صورت میں جرمانہ عائد کیا جاتا ہے کیونکہ مخالفت کی وجہ سے دوسرے لوگوں کی زندگی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ اور یہ حاکم کے واجبات میں سے ہے کہ وہ اپنی رعایا کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنائے‘‘۔ [3] ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے ہونے والے حادثات: اس بات میں کوئی شک نہیں کہ نظام ِٹریفک کی خلاف ورزی سے بے شمار دردناک حادثات ہوتے ہیں جن میں لوگوں کی جان اور مال ضائع ہو جاتا ہے۔ ذیل میں ہم ان خلاف ورزیوں کو مختصرا پیش کرتے ہیں۔ حد رفتار سے تجاوز: کوئی ڈرائیور خود اپنے لئے حد رفتار مقرر کرے یہ ممکن نہیں کیونکہ یہ چیزراستے کی وسعت اور تنگی پر
Flag Counter