Maktaba Wahhabi

98 - 175
مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 61 سمندر میں جہاد کرنے والوں کی قابل رشک فضیلت۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ خَالَتِہٖ اُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّہَا قَالَتْ: نَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَوْمًا قَرِیْبًا مِنِّیْ ثُمَّ اسْتَیْقَظَ یَبْتَسِمُ ، فَقُلْتُ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ! مَا اَضْحَکَکَ ؟ قَالَ ((نَاسٌ مِنْ اُمَّتِیْ عُرِضُوْا عَلَیَّ یَرْکُبُوْنَ ظَہْرَ ہٰذَا الْبَحْرِ کَالْمُلُوْکِ عَلَی الْاَسِرَّۃِ )) قَالَتْ : فَادْعُ اللّٰہَ اَنْ یَجْعَلَنِیْ مِنْہُمْ ، قَالَ : فَدَعَا لَہَا ، ثُمَّ نَامَ الثَّانِیَۃَ ، فَفَعَلَ مِثْلَہَا ثُمَّ قَالَتْ مِثْلَ قَوْلِہَا فَاَجَابَہَا مِثْلَ جَوَابِہِ الْاَوَّلِ ، قَالَتْ : فَادْعُ اللّٰہَ اَنْ یَجْعَلَنِیْ مِنْہُمْ ، قَالَ ((اَنْتِ مِنَ الْاَوَّلِیْنَ )) قَالَ : فَخَرَجَتْ مَعَ زَوْجِہَا عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِص غَازِیَۃً اَوَّلَ مَا رَکِبَ الْمُسْلِمُوْنَ الْبَحْرَ مَعَ مُعَاوِیَۃَ بْنِ اَبِیْ سُفْیَانَ فَلَمَّا انْصَرَفُوْا مِنْ غَزَاتِہِمْ قَافِلِیْنَ فَنَزَلُوا الشَّامَ فَقُرِّبَتْ اِلَیْہَا دَابَّۃٌ لِتَرْکَبَ فَصَرَعَتْہَا فَمَاتَتْ ۔ رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[1] (صحیح) حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کی خالہ ام حرام بنت ملحان رضی اللہ عنہا کہتی ہیں ’’ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ہاں آکر سوئے اور پھر ہنستے ہوئے بیدار ہوئے ، میں نے عرض کیا ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کس بات پر ہنسے ہیں؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’میری امت کے کچھ لوگ میرے سامنے (خواب میں) پیش کئے گئے جو سمندر میں (جہاد کیلئے) اس طرح سفر کررہے تھے جیسے بادشاہ تخت پر بیٹھے ہوں۔‘‘ میں نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! دعا فرمائیں اللہ تعالیٰ مجھے بھی ان میں سے کردے۔‘‘ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ام حرام کے لئے دعا فرمائی اور پھر سوگئے۔ جب بیدار ہوئے تو پھر آپ ویسے ہی مسکرائے اور ام حرام رضی اللہ عنہا نے پھر وہی سوال کیا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہی جواب ارشاد فرمایا ۔ ام حرام رضی اللہ عنہا نے پھر درخواست کی ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !دعا فرمائیے اللہ مجھے ان میں سے کردے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’تم پہلی جماعت والوں میں سے ہو۔‘‘ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں حضرت ام حرام رضی اللہ عنہا اپنے خاوند حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کے ساتھ پہلے بحری غزوہ میں تشریف لے گئیں جس کے امیر حضرت امیر معاویہ بن ابوسفیان رضی اللہ عنہ تھے، جب یہ لوگ غزوہ سے واپس آئے تو شام میں قیام کیا۔ (روانہ ہوتے وقت) ان کی سواری کا جانور ان کے قریب لایا گیا تاکہ اس پر سوار ہوسکیں (جانور کے بدکنے کی وجہ سے) اس سے گر کر فوت
Flag Counter