Maktaba Wahhabi

65 - 175
(422) افراد کی قربانی سے پورے جزیرہ عرب میں ایسا عظیم الشان تہذیبی ،تمدنی ،سیاسی ،اقتصادی اور روحانی انقلاب برپا کردیا جو پیغمبرانہ بصیرت کے بغیر ممکن ہی نہیں اور پھر سات جنگوں میں صرف 422افراد کا زیاں اور6070اسیران جنگ میں سے سارے کے سارے 6070 اسیران جنگ کی بخیریت رہائی کیا اس بات کا منہ بولتا ثبوت نہیں کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم خون ریزی اور غارت گری،ہلاکت اور بربادی ،دہشت اور بربریت،غلامی اور ذلت ونکبت کے نہیں، امن وسلامتی رحمدلی وخداترسی،نیکی واحسان،شرافت واخوت،حریت واحترام آدمیت کے پیغمبر تھے؟ اہل مغرب کے نام: دنیا کو آج جس بدامنی،دہشت گردی اور درندگی کا چیلنج درپیش ہے اس کے مقابلے میں انسانوں کے بنائے ہوئے نظریات ناکام ثابت ہوچکے ہیں الہامی مذاہب میں سے اسلام کے علاوہ باقی تمام مذاہب تغیر وتبدل سے غیر محفوظ ہیں لہٰذااب اسلام ہی وہ الہامی مذہب ہے جسے عہد جدید کے اس خوفناک چیلنج کو قبول کرنے کے لئے آزمائے جانا چاہئے اہل مغرب کے نام ہمارا پیغام یہ ہے کہ وہ اسلام تصادم کا راستہ نہ اپنائیں اسے اپنا حریف نہ سمجھیں اس سے خائف نہ ہوں۔اسلام سراسر امن وسلامتی اور محبت واخوت کا مذہب ہے اور اپنے سے پہلے آئے ہوئے مذاہب کی تائید کرنے والاہے اہل مغرب کو حریت فکر کے اس عہد میں تعصب سے بالاتر ہوکر پورے صدق دل سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ اور ان کی لائی ہوئی تعلیمات کا مطالعہ کرنا چاہئے اور حقائق کی تہہ تک پہنچنا چاہئے۔یادرکھئے!آج اہل مغرب کے پاس دو ہی راستے ہیں یا تو وہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی دعوت حق کو قبول کرکے دم توڑتی ہوئی انسانیت کو تباہی، ہلاکت اور بربادی سے بچالیں یا پھر اللہ تعالیٰ کی اس سنت کا انتظار کریں جو تھوڑا ہی عرصہ پہلے دریائے آمو کے اس پار بسنے والی دنیا کی ایک عظیم الشان قوت پر ہوچکی اور جس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے اپنی مقدس کتاب ’’قرآن مجید‘‘ میں ان الفاظ کے ساتھ کیاہے: ﴿ وَکَمْ اَہْلَکْنَا قَبْلَہُمْ مِّنْ قَرْنٍ ہُمْ اَشَدُّ مِنْہُمْ بَطْشًا فَنَقَّبُوْا فِیْ الْبِلاَدِ ہَلْ مِنْ مَّحِیْصٍ ، ﴾(36:50) ’’ہم ان سے پہلے بہت سی قومیں ہلاک کرچکے ہیں جو ان سے بہت زیادہ طاقتور تھیں اور دنیا کے ملکوں کو انہوں نے چھان ماراتھا پھر کیاوہ بھی کوئی جائے پناہ پاسکے؟‘‘(سورہ ق ٓ،آیت نمبر36)
Flag Counter