Maktaba Wahhabi

173 - 175
انصار کی بعض دوسری خواتین کو اپنے ساتھ رکھتے وہ پانی پلاتیں اور زخمیوں کی مرہم پٹی کرتیں۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اُمِّ عَطِیَّۃَ الْاَنْصَارِیَّۃِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ غَزَوْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم سَبْعَ غَزَوَاتٍ اَخْلَفُہُمْ فِیْ رِحَالِہِمْ فَاصْنَعُ لَہُمُ الطَّعَامَ وَ أُدَاوِی الْجَرْحَی وَ أَقْوَمُ عَلَی الْمَرْضَی ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ [1] حضرت ام عطیہ انصاریہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سات غزوات میں شریک ہوئی ۔ میں مجاہدین کے کیمپ میں ہی رہتی ، مجاہدین کے لئے کھانا پکاتی ، زخمیوں کی مرہم پٹی کرتی اور بیماروں کا خیال رکھتی ۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : یاد رہے جو خواتین جہاد میں شریک ہوتیں ان کے شوہر بھی جہاد میں شریک ہوتے تھے ۔ دوران جہاد اگر چہ خواتین کے لئے پردہ کی وہ پابندی ممکن نہیں جس کا عام حالات میں حکم دیا گیا ہے تاہم خواتین کو ایسا لباس استعمال کرنا چاہئے جس سے عریانی کا خدشہ نہ ہو۔ مسئلہ 230 مال غنیمت میں خواتین کا حصہ مقرر نہیں کیا گیا البتہ حاکم وقت چاہے تو مال غنیمت میں سے خواتین کو انعام وغیرہ دے سکتا ہے۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عنہما اَنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ یَغْزُوْا بِالنِّسَائِ فَیُدَاوِیْنَ الْجَرْحَی وَ یُحْذَیْنَ مِنَ الْغَنِیْمَۃِ وَاَمَّا بِسَہْمٍ فَلَمْ یَضْرِبْ لَہُنَّ ۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[2] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ خواتین نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوات میں شریک ہوتیں ، زخمیوں کی مرہم پٹی کرتیں اور انہیں مال غنیمت میں سے کچھ انعام مل جاتا ، لیکن مال غنیمت میں ان کا حصہ مقرر نہیں تھا۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : مال غنیمت چونکہ اہل قتال کا حق ہے اور خواتین کو قتال میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ، لہٰذا شریعت نے مال غنیمت میں خواتین کا حصہ مقرر نہیں کیا۔
Flag Counter