Maktaba Wahhabi

123 - 175
مسلمانوں پر ذلت مسلط فرما دیتا ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عنہما قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ ((اِذَا تَبَایَعْتُمْ بِالْعِیْنَۃِ وَاَخَذْتُمْ اَذْنَابَ الْبَقَرِ وَ رَضِیْتُمْ بِالزَّرْعِ وَ تَرَکْتُمُ الْجِہَادَ سَلَّطَ اللّٰہُ عَلَیْکُمْ ذُلاًّ لاَ یَنْزِعُہٗ حَتّٰی تَرْجِعُوْا اِلٰی دِیْنِکُمْ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[1] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں ، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے جب تم سودی لین دین کرنے لگو گے ، گائے کی دم تھام لوگے (یعنی جانوروں سے محبت کرنے لگو گے) کھیتی باڑی میں مگن رہو گے اور جہاد چھوڑ دو گے تو اللہ تعالیٰ تم پرذلت مسلط کردے گا اور اس وقت تک اسے دور نہیں کرے گا جب تک تم اپنے دین (یعنی جہاد) کی طرف واپس نہ پلٹو گے۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 114 جہاد ترک کرنے پر غیر مسلم اقوام مسلمانوں پر چڑھ دوڑیں گی۔ عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((یُوْشِکُ الْاُمَمُ اَنْ تَدَاعَی عَلَیْکُمْ کَمَا تَدَاعَی الْأَکَلَۃُ اِلٰی قَصْعَتِہَا )) فَقَالَ : قَائِلٌ وَ مِنْ قِلَّۃٍ نَحْنُ یَوْمَئِذٍ ؟ قَالَ (( بَلْ اَنْتُمْ یَوْمَئِذٍ کَثِیْرٌ وَ لٰکِنَّکُمْ غُثَائً کَغُثَائِ السَّیْلِ وَ لَیَنْزِعَنَّ اللّٰہُ مِنْ صُدُوْرِ عَدُوِّکُمُ الْمَہَابَۃَ مِنْکُمْ وَلِیَقْذِفَنَّ اللّٰہُ فِیْ قُلُوْبِکُمُ الْوَہْنَ )) فَقَالَ : قَائِلٌ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ! وَ مَا الْوَہْنُ ؟ قَالَ ((حُبُّ الدُّنْیَا وَ کَرَاہِیَّۃُ الْمَوْتِ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[2] (صحیح) حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’عنقریب غیرمسلم قومیں ایک دوسرے کو تمہارے خلاف (چڑھائی) کے لئے اس طرح بلائیں گی جس طرح کھانا کھانے والے (ایک دوسرے کو) دسترخوان کی طرف دعوت دیتے ہیں۔‘‘ (صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے کسی) کہنے والے نے عرض کیا ’’کیا ہم اس وقت تعداد میں کم ہوں گے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’نہیں بلکہ اس وقت تم تعداد میں بہت زیادہ ہوگے، لیکن تمہاری حیثیت ندی میں بہنے والی جھاگ کی سی ہوگی اور اللہ تعالیٰ تمہارے دشمن کے دلوں سے تمہارا رعب ختم کردے گا اور تمہارے دلوں میں وہن ڈال دے گا۔‘‘ کہنے والے نے پھر عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ وہن کیا چیز ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشا د فرمایا ’’دنیا کی محبت اور موت کی ناپسندیدگی ۔‘‘ اسے ابوداؤد نے نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter