Maktaba Wahhabi

111 - 175
سفارش کرسکے گا۔ عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِیْکَرَبَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ (( لِلشَّہِیْدِ عِنْدَ اللّٰہِ سِتُّ خِصَالٍ یَغْفِرُ لَہٗ فِیْ اَوَّلِ دُفْعَۃٍ مِنْ دَمِہٖ وَ یُرَی مَقْعَدَہٗ مِنَ الْجَنَّۃِ وَ یُجَارُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَ یَأْمَنُ مِنَ الْفَزَعِ الْأَکْبَرِ وَ یُحَلّٰی حُلَّۃَ الْاِیْمَانِ وَ یُزَوِّجُ مِنَ الْحُوْرِ الْعِیْنِ وَ یُشَفَّعَ فِیْ سَبْعِیْنَ اِنْسَانًا مِنْ أَقَارِبِہٖ )) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ [1] (صحیح) حضرت مقدام بن معدی کرب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ کے نزدیک شہید کو چھ فضیلتیں حاصل ہیں 1۔ اس کا خون گرتے ہی اللہ اس کے گناہ معاف کردیتا ہے 2۔ جنت میں اسے اس کا مقام دکھا دیا جاتا ہے 3۔ عذاب قبر سے بچایا جاتا ہے 4۔ قیامت کے روز بڑی گھبراہٹ سے محفوظ رہتا ہے 5۔ ایمان کا لباس پہنایا جاتا ہے اور موٹی آنکھوں والی حوروں سے اس کا نکاح کیا جاتا ہے۔6۔ (قیامت کے روز) اسے اپنے قریبی رشتہ داروں میں سے ستر آدمیوں کی سفارش کا حق دیا جاتا ہے۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 87 شہید ، شہادت کے بعد اپنے اعزہ و اقارب کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کئے گئے انعام و اکرام سے آگاہ کرنے کی خواہش کرتا ہے۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ یَقُوْلُ ، لَمَّا قُتِلَ عَبْدُاللّٰہِ بِنْ عَمْرِو بْنِ حَرَامٍ یَوْمَ اُحُدٍ ، قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((یَا جَابِرُ ! اَلاَ اُخْبِرُکَ مَا قَالَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ لِاَبِیْکَ؟ )) قُلْتُ : بَلٰی ! قَالَ ((مَا کَلَّمَ اللّٰہُ اَحَدًا مِنْ وَرَائِ حِجَابٍ وَ کَلَّمَ اَبَاکَ کِفَاحًا فَقَالَ یَا عَبْدِیْ تَمَنَّ عَلَیَّ اُعْطِکَ ، قَالَ : یَا رَبِّ ! تُحْیِیْنِیْ فَاُقْتَلُ فِیْکَ ثَانِیَۃً ، قَالَ : اِنَّہٗ سَبَقَ مِنِّیْ اَنَّہُمْ اِلَیْہَا لاَ یَرْجِعُوْنَ ، قَالَ : یَا رَبِّ ! فَأَبْلِغْ مِنْ وَرَائِیْ فَأَنْزَلَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ ہٰذِہِ الْاٰیَۃِ ﴿ وَلاَ تَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ قُتِلُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اَمْوَاتًا بَلْ اَحْیَائٌ عِنْدَ رَبِّہِمْ یُرْزَقُوْنَ، ﴾ رَوَہُ ابْنُ مَاجَۃَ[2] (حسن) حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں احد کے دن جب عبداللہ بن عمرو بن حرام رضی اللہ عنہ شہید ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اے جابر! کیا میں تجھے وہ بات نہ بتاؤں جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے باپ سے کی ہے ۔‘‘میں نے عرض کیا ’’کیوں نہیں ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اللہ تعالیٰ نے کسی شخص
Flag Counter