Maktaba Wahhabi

91 - 131
’’کچھ اور سنائیے۔‘‘ اُنھوں نے کچھ اور شعر عرض کیے۔ فرمایا: ’’اور سنائیے۔‘‘ اُنھوں نے کچھ مزید شعر عرض کیے۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ شعر اُن (کافروں) کے لیے تیر کی مار سے زیادہ سخت ہیں۔‘‘[1] حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت میں وفات پائی۔ سنِ وفات 50 ھ ہے۔ ایک روایت کے مطابق سَنِ وفات 53 ھ ہے۔ اس وقت اُن کی عمر ستتر سال تھی۔ آخر عمر میں نابینا ہو گئے تھے۔[2] ابتدا میں درج آیت مبارکہ کی شانِ نزول خود حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کی ہے۔ وہ غزوۂ تبوک سے پیچھے رہ گئے تھے۔ یہ واقعہ وہ سامعین کے گوش گزار کر رہے ہیں۔ آئیے اُن کی زبانی یہ دلچسپ حکایت سنتے ہیں: ’’یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری غزوہ تھا۔ آپ نے لوگوں میں کوچ کا اعلان کر دیا۔ ارادہ یہ تھا کہ لوگ جنگ کی تیاری کریں۔ آپ نے اُن سے لشکر کے سامان کی فراہمی کے لیے قابلِ فروخت اشیا بھی جمع کر لیں۔ لشکر کی تعداد تیس ہزار تھی۔ سخت گرمی کا موسم تھا۔ فصلیں پک گئی تھیں اور کٹائی کے لیے تیار تھیں۔ سفر بھی دور کا تھااور دشمن بھی زبردست اور قوی تھا۔ مسلمانوں کی تعداد خاصی تھی لیکن اُن کے ناموں کا کوئی ریکارڈ نہیں تھا۔ میں اُن دنوں بہت آسودہ حال تھا۔ میرے پاس دو سواریاں تھیں اور میں اپنے زعم میں جہاد کے لیے مکمل تیاری کی حالت میں تھا۔ دل میں فصل پکنے کی خوشی، جوش اور ولولہ تھا۔ کھڑی فصل اور پختہ پھل چھوڑ کر جانا قیامت معلوم ہوتا تھا۔ امنگوں کی ولولہ انگیزی کا یہی عالم تھا کہ ایک صبح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روانہ ہو گئے۔ میں نے دل
Flag Counter