Maktaba Wahhabi

80 - 131
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خواتین سے بیعت لی تو وہ بھی بھیس بدل کر شاملِ بیعت ہوئیں۔ آپ نے بیعت کے لیے آنے والی خواتین سے فرمایا کہ اس امر پر مجھ سے بیعت کرو کہ آپ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گی۔ ہند نے کہا کہ واللہ! آپ ہم سے اُن باتوں کی بیعت لے رہے ہیں جن کی بیعت آپ نے مَردوں سے نہیں لی، پھر بھی ہم آپ سے بیعت کرتے ہیں۔ ’’اور یہ کہ آپ چوری چکاری نہیں کریں گی۔‘‘ آپ نے مزید فرمایا۔ ہند بولیں: ’’واللہ! میں تو ابو سفیان کے روپوں میں سے کبھی کبھار تھوڑے بہت روپے اڑا لیا کرتی تھی۔‘‘ حضرت ابو سفیان رضی اللہ عنہ بھی حاضر تھے۔ وہ ہند کو مخاطب کرکے بولے: ’’آج سے پہلے جو کچھ تم نے اڑایا وہ میں تم کو معاف کرتا ہوں۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ’’کیا یہ ہند ہے؟‘‘ وہ بولیں: ’’میں ہند ہوں۔ جو کچھ ہو چکا اُسے معاف فرمائیے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو معاف فرمائے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیعت کو جاری رکھتے ہوئے خواتین سے فرمایا: ’’اور یہ بھی کہ آپ زنا نہیں کریں گی۔‘‘ ہند بولیں: ’’آزاد عورت بھی کہیں زنا کرتی ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید فرمایا: ’’اور یہ کہ آپ اپنی اولاد کو جان سے نہیں ماریں گی۔‘‘ ہند نے کہا: ’’اولاد جب چھوٹی تھی، ہم نے اُسے پالا پوسا۔ اور جب بڑی ہوئی تو آپ نے اُسے بدر کے دن مار ڈالا۔ اب آپ جانیں اور وہ۔‘‘
Flag Counter