عرضِ مترجم
تعلیمی شعبہ سے منسلک خواتین وحضرات اساتذہ کرام کی تربیت وٹریننگ تعلیمی اہداف ومقاصد کے حصول کے لیے انتہائی اہم اور ضروری امر ہے۔ جو اہداف مقاصد ایک تجربہ کار اور تربیت یافتہ معلم کے ذریعے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ وہ کسی غیر تربیت یافتہ معلم سے حاصل نہیں ہو سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان سمیت پوری دنیا کے تمام ممالک کے سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ کرام کی تربیت وٹریننگ کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے اور نہیں چھوتے بڑے تربیتی کورسز کروائے جاتے ہیں۔ اور پھر ان کورسز کی تکمیل کے بعد ان کی تقریری عمل میں لائی جاتی ہے۔
لیکن افسوف! کہ ہمارے ہاں دینی مدارس کے اساتذہ کرام کے لیے نہ تو کسی تربیتی کورس کا کوئی اہتمام کیا جاتا ہے اور نہ ہی اساتذہ کرام کی تقرری میں اس پہلو پر غور وکر کرنے کی کوئی ضرورت محسوس کی جاتی ہے۔ جس کا نقصان یہ ہوا ہے کہ دینی مدارس بہت بڑے فلاحی ادارے اور عظیم الشان تعلیمی مراکز ہونے کے باوجود اپنے اہداف ومقاصد کو کماحقہ حاصل کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ طلباء دینی مدارس کو نظر انداز کرتے ہوئے سرکاری اداروں کا رخ کر رہے ہیں۔ اور متعدد اساتذہ کرام عدم اخلاص، غیر تربیت یافتہ اور نا تجربہ کار ہونے کے باعث اپنے وقت کے ضیاع کے ساتھ طلباء کی تعلیمی بربادی کا بھی باعث بن رہے ہیں۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ سرکاری تعلیمی اداروں کی مانند دینی مدارس میں بھی اساتذہ کرام کی تقرری سے پہلے ان کی تربیت وٹریننگ کا اہتمام کیا جائے اور انہیں تعلیمی اہداف ومقاصد سے روشناس کروا کر مسند تدریس پر بٹھایا جائے۔
ایک کامیاب اور تربیت یافتہ استاد کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے فن کے ساتھ مخلص
|