اپنے رسالہ میں کہا کہ بالفرض آپ کے زمانے میں بھی کہیں اور کوئی نبی ہو، جب بھی آپ کا خاتم ہونا بدستور باقی رہتا ہے۔ بلکہ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلی اللہ علیہ و سلم بھی کوئی پیدا ہو تو بھی خاتمیت محمدی میں کچھ فرق نہ آئے گا۔ یہ تو سرکش شیطان کے چیلے اس مصیبت عظیم میں سب شریک ہیں۔ "[1] مزید کہا: قاسمیہ لعنہم اللہ ملعون و مرتد ہیں۔ "[2] ان کے ایک پیروکار نے لکھا: تحذیر الناس مرتد نانوتوی کی ناپاک کتاب ہے ! "[3] مولانا رشید احمد گنگوہی دیوبندی حضرات کے بہت جید عالم و فاضل ہیں۔ مولانا عبدالحئی لکھنوی ان کے متعلق لکھتے ہیں : "شیخ امام، محدث رشید احمد گنگوہی محقق عالم و فاضل ہیں۔ صدق و عفاف توکل اور تصلب فی الدین میں ان کا کوئی مثیل نہ تھا۔ مذہبی امور میں بہت متشدد تھے۔ "[4] بریلی کے خاں صاحب کا ان کے پیروکاروں کے بارے میں خیال ہے : "جہنمیوں کے جہنم جانے کی ایک وجہ (رشید احمد) گنگوہی کی پیروی ہو گی۔ "[5] اور ان کے بارے میں لکھتے ہیں : "اسے جہنم میں پھینکا جائے گا اور آگ اسے جلائے گی اور ﴿ ذق انك الاشرف الرشید﴾ کا مزہ چکھلائے گی۔ "[6] |