انسان کی فانی زندگی کا یہی وہ مرحلہ ہے جو اسلام اور صاحب اسلا م کی نظر میں بھی بہت اہمیت کا حامل ہے اسی لئے اس کی حفاظت اور تربیت کرتے ہوئے نبی دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یا شباب قریش احفظوا فروجکم لا تزنوا، من حفظ له فرجه دخل الجنة)) [1] ’’اے قریش کے نوجوانو !اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرو ،زنا نہ کرو سنو!جس نے اپنی شرمگاہ کی حفاظت کی وہ جنت میں داخل ہو گا۔‘‘ ایک دوسرے مقام پر فرمایا: ((یا معشر الشباب علیکم بالباءة فإنه أغض للبصر، واحصن للفرج ومن لم یستطع فعلیه بالصوم)) [2] ’’اے نوجوانوں کی جماعت!تم پر شادی لازم ہے کیونکہ یہ نظر جھکانے اور شرمگاہ کی حفاظت میں مفید ہے اور جو شادی کی استطاعت نہیں رکھتا وہ روزے رکھے۔‘‘ پیغمبر دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے جوانی کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے ایک اورمقام پر فرمایا: ((اغتنم خمساً قبل خمس: شبابك قبل هرمك، وصحتك قبل سقمك، وغناك قبل فقرك، وفراغك قبل شغلك، وحیاتك قبل موتك)) [3] ’’پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت سمجھو! جوانی کو بڑھاپے سے پہلے، صحت کو بیماری سے پہلے، امیری کو غریبی سے پہلے، فراغت کو مصروفیت سے پہلے اور زندگی کو موت سے پہلے۔‘‘ اس حدیث مبارکہ میں پہلے جوانی کا تذکرہ کیاگیا ہے کیونکہ اگر یہ اپنے سیدھے رخ پرہو تو اس کی عبادت اللہ کو بہت پسند ہے، اس جوان کی شرافت لوگوں کو اچھی لگتی ہے، اس نوجوان کی عاجزی وانکساری پر لوگ رشک |