Masūd (may Allah be pleased with him) about Mo‘wazatain )Surah Falaq & Surah Naās(. Similarly some relates to Ubai-ibne-Ka‘b (may Allah be pleased with him). This study mainly focus on analysis of such Narrations especially Narrations relates to Ubai-ibne-Ka‘b (may Allah be pleased with him) in the context of relevant Shar‘iah’s Sources to present the real picture in this regard. Keywords: Surah Alkhula, Surah Al Ḥafd, Ubai-ibne-Ka‘b, Al Dur Al Manthūr fi Tafsīr Al Mathūr. امام جلال الدین السیوطی رحمہ اللہ (متوفیٰ 1505ھ) نے اپنی تفسیر ’’الدرالمنثور فی التفسیر الماثور‘‘ کے آخر میں معوذتین کے بعد دو سورتوں کو ’’سورۃ الخلع‘‘ اور ’’سورۃ الحفد‘‘ کے نام سے ذکر کیا ہے اور اس ضمن میں کئی ایک روایات بیان کی ہیں۔ مصنف رحمہ اللہ نے صرف اسی کتاب میں نہیں بلکہ علوم القرآن کی مشہور کتاب ’’الاتقان فی علوم القرآن‘‘میں امام بدر الدین زرکشی رحمہ اللہ (متوفیٰ 1392ھ) کی اتباع کرتے ہوئے وہاں بھی ان دونوں سورتوں کو ذکر کیا ہے۔ امام سیوطی رحمہ اللہ اور امام زرکشی رحمہ اللہ ان دو سورتوں کو ذکر کرنے میں متفرد نہیں ہیں بلکہ دیگر کئی اہل علم بھی ان دو سورتوں کو ذکر کرتے ہیں جیسا کہ امام ابن جریر طبری رحمہ اللہ (310ھ) نے ’’تہذیب الآثار‘‘ میں، امام بیہقی رحمہ اللہ 458ھ) نے ’’السنن الکبریٰ‘‘ میں، امام ابن ابی شیبہ رحمہ اللہ (متوفیٰ 235ھ) نے ’’مصنف‘‘ میں، امام طحاوی رحمہ اللہ متوفیٰ 933ھ)نے ’’شرح معانی الآثار‘‘ میں، امام عبدالرزاق رحمہ اللہ (متوفیٰ211ھ) نے ’’مصنف‘‘ میں اور امام محمد بن نصر المروزی رحمہ اللہ (متوفیٰ 294ھ) نے صلاۃ الوتر میں ذکر کیا ہے۔زیر نظر مقالہ میں’’الدرالمنثور ‘‘کی روایات کو اس لیے چُنا گیا ہےکیونکہ امام سیوطی رحمہ اللہ نے اپنی تفسیر میں ان تمام روایات کو ایک جگہ جمع کردیا ہے ۔ذیل میں ان تمام روایات کا تحقیقی جائزہ پیش کیا جارہا ہےجن کو امام سیوطی رحمہ اللہ نے اپنی تفسیر میں ذکر کیا ہے لیکن ان کو بیان کرنے سے پہلے الخلع اور الحفد کی لغوی تحقیق ضروری ہے۔ الخلع اور الحفد کی لغوی تحقیق ’’الخلع: بالضم النزع والفصل يقال خلع نعله وثوبه إذا نزعه. ‘‘[1] |