ہدیہ کی تعریف ہدیہ ہر اس چیز یا اس مال کو کہا جاتا ہے جو تعظیم یا محبت بڑھانے کے لیے دیا جاتا ہے۔ [1]اس میں دینے والا لینے والے سے کوئی شرط نہیں منواتا کہ اس کے عوض میں فلاں چیز مجھے دوگے یا فلاں معاملہ میں میرے ساتھ تعاون کروگے۔ [2]عبد اللہ بن عبد المحسن الطریقی﷾ نے اس کی تعریف اس طرح کی ہے: ’’ہدیہ ہر اس مال کو کہا جاتا ہے جو محبت کے اظہار،الفت کے حصول اور ثواب پانے کی غرض سے رشتہ داروں،دوستوں،علماے کرام،بزرگانِ دین اور ان نیک لوگوں کو دیاجاتا ہے کہ جن کے بارے میں دینے والے کو حسنِ ظن ہوتا ہے۔‘‘ [3] ابتداء میں ہدیہ دینے کا مقصد اس شخص کو خوش کرنا ہوتا ہے جسے ہدیہ دیا جارہا ہوتا ہےگوکہ آخر میں ثواب بھی حاصل ہوجاتا ہے۔ [4] ہدیہ کی اہمیت اس میں کوئی شک نہیں کہ اسلام امن،سلامتی،محبت واخوت کا دین ہے۔اس لیے وہ ہر اس بات کا حکم دیتا ہے جس سےلوگوں کے مابین محبت،اخوت ،اتفاق و اتحاد قائم ہواور وہ ہر اس چیز سے روکتا ہے جس سے لوگوں کے دلوں میں نفرت،حسد،بغض اور عداوت پیدا ہو۔یہی سبب ہے کہ وہ سلام ، دعا ،دعوت، عیادت اور ہرجائز بات میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے کا حکم دیتا ہےاور جھوٹ،غیبت،طعنہ زنی،تہمت، چوری ،لوٹ کھسوٹ ،سود،جوا، ملاوٹ وغیرہ جیسے کاموں سے روکتا ہے۔ [5]اور جو چیزیں محبت واخوت کا باعث بنتی ہیں ان میں سے ایک اہم ’ہدیہ‘ کا لین دین بھی ہے،یہی وجہ ہے کہ اسلام اپنی تعلیمات میں اس کی اہمیت پر بہت زیادہ زور دیتا ہے۔قرآن مجید کی بہت ساری آیات میں نیکی،احسان،صلۂ رحمی،باہمی محبت واخوت کا حکم دیا گیا ہے کہ جس سے ہدیہ کے لینے دینے کی اہمیت واضح ہوتی ہے ۔اسی طرح بہت ساری احادیث میں بھی ہدیہ لینے دینے کی ترغیب دی |