Maktaba Wahhabi

84 - 110
الْقَتْلَى الْحُرُّ بِالْحُرِّ وَالْعَبْدُ بِالْعَبْدِ وَالْأُنْثَى بِالْأُنْثَى﴾ [1] ’’ شعبی سے مروی ہے کہ عرب کے دو قبائل کے درمیان لڑائی ہو گئی اور دونوں قبائل کے لوگ قتل ہو گئے۔ایک قبیلے نے کہا کہ ہم اس وقت تک راضی نہیں ہونگے جب تک ایک عورت کے بدلے میں ایک مرد اور ایک مرد کے بدلے میں دو مردوں کو قتل نہیں کر لیتے۔روای کہتے ہیں کہ دوسرے قبیلے کے لوگوں نے اس کا انکار کر دیا۔وہ لوگ یہ جھگڑا لیکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ گئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمام مقتول برابر ہیں۔ چنانچہ انہوں نے دیت لینے پر صلح کر لی۔راوی فرماتے ہیں :انہوں نے مرد کے لئے مرد کی دیت، عورت کے لئے عورت کی دیت اور غلام کے لئے صرف غلام کی دیت شمار کی۔اور دونوں قبائل میں سے ہر ایک نے یہ دیت دوسرے قبیلے کو دی۔اور اللہ تعالیٰ نے ایسے ہی حکم دیا ہے۔اے ایمان والو! تم پر مقتولین میں قصاص فرض کر دیا گیا ہے، آزاد کے بدلے آزاد، غلام کے بدلے غلام اورعورت کے بدلے عورت ۔‘‘ اس حدیث مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ عورت کی دیت مرد کی دیت سے مختلف ہے۔اوریہ بھی معلوم ہوا کہ عورت اور مرد کی دیتوں میں یہ فرق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کے زمانے میں مسلمہ امر تھا۔ پانچویں حدیث: عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: قُلْتُ لِسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ: كَمْ فِي هَذِهِ مِنَ الْمَرْأَةِ الْخِنْصَرِ؟ فَقَالَ: ((عَشْرٌ مِنَ الْإِبِلِ(( قَالَ: قُلْتُ: فِي هَذَيْنِ يَعْنِي الْخِنْصَرَ وَالَّتِي تَلِيهَا، فَقَالَ: ((عِشْرُونَ(( قَالَ: قُلْتُ: فَفِي هَؤُلَاءِ يَعْنِي الثَّلَاثَةَ قَالَ: ((ثَلَاثُونَ(( قَالَ: قُلْتُ: فَفِي هَؤُلَاءِ وَأَوْمَأَ إِلَى الْأَرْبَعِ، قَالَ: ((عِشْرُونَ(( قَالَ: قُلْتُ: حِينَ آلَمَتْ جِرَاحُهَا، وَعَظُمَتْ مُصِيبَتُهَا كَانَ الْأَقَلَّ لِأَرْشِهَا قَالَ: ((أَعِرَاقِيٌّ أَنْتَ؟(( قَالَ: قُلْتُ: ((عَالِمٌ مُتَثَبِّتٌ أَوْ جَاهِلٌ مُتَعَلِّمٌ(( قَالَ: يَا ابْنَ أَخِي، السُّنَّةُ. [2] ’’ ربیعہ بن عبد الرحمن سے مروی ہے ، کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا سعید بن مسیب رحمہ اللہ سے پوچھا:عورت کی (آخری والی سب سے چھوٹی)خنصر انگلی کی کتنی دیت ہے؟انہوں نے کہا:دس اونٹ، میں نے پوچھا: دو انگلیوں (خنصر اور اس کے ساتھ والی بنصر) کی کتنی ہے؟ انہوں نے کہا:بیس اونٹ،میں نے پوچھا:تین انگلیوں کی؟ انہوں نے کہا:تیس اونٹ، میں نے پوچھا: چار انگلیوں کی؟ انہوں نے کہا: بیس اونٹ، میں نے کہا:جب اس کے زخم شدید ہو گئے اور مصیبت بڑی ہو گئی تو اس کا ازالہ کم ہو گیا ہے، انہوں نے کہا: کیا آپ عراقی ہیں؟فرماتے ہیں کہ میں نے کہا:پختہ عالم یا سیکھنے والا جاہل ، انہوں نے کہا: اے میرے بھائی کے بیٹے!سنت یہی ہے۔‘‘ مذکورہ بالا روایات سے ثابت ہوتا ہے کہ عورت کی دیت مرد کی دیت سے آدھی ہے، ہاں البتہ اگر دیت
Flag Counter