Maktaba Wahhabi

100 - 110
تلاش کرتے ہیں،لہٰذا ایماندار اور خداکا خوف رکھنے والے حکمرانوں اور اہلکاروں کو چاہیے کہ وہ ان کی حیلہ سازی اور چال بازی سے خبردار رہیں۔ خلاصہ ہدیہ ہر اس چیز کو کہا جاتا ہے جو محبت کے اظہار ،رشتہ اور تعلق کو مضبوط بنانے،اور ثواب حاصل کرنے کی غرض سے رشتہ داروں،دوستوں ،اساتذہ ،علماء کرام اور ان لوگوں کو دی جاتی ہے جس سے دینے والے کو حسنِ ظن ہوتا ہے۔ ہدیہ کا مقصد شروع میں اس آدمی کو خوش کرنا یا اس کی دل جوئی ہوتا ہے جسے ہدیہ دیا جارہا ہوتا ہے اگرچہ آخر میں ثواب بھی حاصل ہوجاتا ہے۔ ہدیہ لینا دینا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور مستحب عمل ہے۔ دنیاوی مفاد حاصل کرنے کی غرض سے دیا ہوا ہدیہ رشوت ہے اور یہ وہ ہدیہ ہے جو کسی حکمران ،گورنر،جج،یا کسی بھی بااختیار سرکاری یا غیرسرکاری ملازم کو اس کے عہدہ اور منصب کی وجہ سے دیاجاتاہے۔اورکسی بھی بااختیار شخص کو اس کے عہدہ اور اختیار کی وجہ سے جو بھی فائدہ دیاجاتاہے وہ رشوت ہے،چاہے وہ کسی بھی صورت میں ہو،مثال کے طور پر ایسے شخص کو قرض دینا،رعایت دینا،اور عاریتاً کوئی چیز دینا وغیرہ۔ بااختیار سرکاری اہلکاروں کے لیے ان کے منصب اور عہدے کی وجہ سےمخصوص دعوت کرنا بھی رشوت ہے۔ ہرسرکاری اہلکار کو چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو والدین کے گھر میں فرض کرے ،پھر جن ہدایا کے بارے میں سمجھے کہ معزولی کے بعد بھی مل سکیں گے تو ان کو عہدہ کے دوران لینا درست ہے۔اور جن کے بارے میں سمجھے کہ وہ صرف عہدہ کی وجہ سے مل رہے ہیں تو ان کا لینا حرام ہے۔اور جن دوستوں کے ہدایا کے بارے میں شک ہو کہ معزولی یا ریٹائرمنٹ کے بعد ملیں گے یا نہیں تو ان سے دور رہنا چاہیے۔
Flag Counter