Maktaba Wahhabi

92 - 117
اگرمتقدمین میں کسی مسئلہ میں دو قول ہوں تو کیا متاخرین میں کسی ایک قول پر اجماع کا ہوجانا ممکن ہے؟ بہت سے شافعی علماے کرام نے اس کی شدت سے تردید کی ہے اور امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے فتاویٰ سے بھی یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وہ بھی اسے ممکنات میں سے خیال نہیں کرتے، کیونکہ صحابہ کرام اور مسلمہ شخصیات نے اگر کسی مسئلہ میں اختلاف کیا اور اس مسئلہ میں ان کے دو قول ہوگئے تو اس اختلاف سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ معاملہ بدیہی نہیں، بلکہ نظری واحتمالی ہے اور انہی احتمالات کے سبب متقدمین کا اس مسئلہ میں اختلاف ہوا۔کسی نظری مسئلہ میں عام لوگوں کا اتفاق ہوجاناممکن نہیں، کجا یہ کہ صحابہ اور آئمہ دین کے بارے میں یہ سمجھا جائے کہ انہوں نے بغیر کسی غور کے باہم اختلاف کرلیا۔ معلوم ہوتا ہے کہ ایسی صورتحال میں اس مسئلہ میں کوئی ایسا گہرا پہلو تھا، جو بہرحال اجماع کے وقوع میں مانع بنا، چنانچہ بعد والوں کا اجماع اس پہلے سے موجود اختلاف کو رفع نہیں کرسکتا، کیونکہ اس طرح سےبعد والوں کا ان دو میں سے کسی ایک قول پر متفق ہوجانا محال ہے۔ اجماع کے دعوے کی صورت میں بہت ممکن ہے کہ بوقت ِاجماع کوئی ایسا عالم پایا جائے جو اس اجماع کا مخالف اورپہلے سے موجود اختلافی رائے میں کسی دوسرے قول کا حامی ہو، کیونکہ پیچھے یہ بحث گذرچکی ہے کہ اساسیات اور بدیہیات میں اجماع ممکن الوقوع ہے، جبکہ نظری امور میں اجماع کے دعوے عموما ًجھوٹے ہوتے ہیں۔ [1] ہماری رائے اس مسئلہ میں یہ ہے کہ اگر اختلاف کا سبب کوئی ایسا وصف یا اشکال تھا جو اتفاق سے صحیح نہیں رہا اور بعد کے زمانوں میں متعدد وجوہ کی بنا پر وہ زائل یا حل ہوگیا تو اس صورت میں اجماع کا وقوع ممکن ہے۔ اس لیے کہ بہت دفعہ ایسا ہوتا ہےکہ ایک مسئلہ بعض پرانے حالات میں محتمل اور ظنی ہوتا ہے، لیکن تمدن کی تبدیلی اور زمانہ کی ترقی کوئی ایسا نیا تجربہ پیش کرتی ہے کہ وہ وصف تبدیل ہوجاتا ہے اور اجماع سے مانع اشکال رفع ہوجاتا ہے، سو اس قسم کے حالات میں عملا ً اجماع کا وقوع بعید نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بعض علمائے اصول کے ہاں تمدن کی تبدیلی کے تحت اختلاف تو کیا ، اجماعی مسئلہ کے بالمقابل نئی صورتحال سامنے آنے جانے کی صورت میں دوسرےاجماع کا وقوع بھی ممکن ہے،جیسا کہ آگے آ رہا ہے۔ یہی وجہ ہے بعض علمائے احناف اور شوافع نے مذکورہ مسئلہ میں یہی رائے پیش کی ہے کہ ایسا ہونا ممکن ہے، اگرچہ نادر ہے۔ [2] کیا ایک اجماع کے بعد دوسرا اجماع ہوسکتا ہے؟ جمہور کی رائے کے مطابق یہ ممکن نہیں کیونکہ اس سے پہلے اجماع کی مخالفت ہوگی، جو اپنی جگہ حجت ہے اور
Flag Counter